Bharat Express

Israel-Gaza War: ’’ملالہ کا ہلیری کلنٹن کے ساتھ تھیٹر میں ساتھ آنا فلسطینیوں کی نسل کشی کی واضح حمایت ہے‘‘، ملالہ پر حملہ آور ہوئے لوگ، تعلیمی کارکن نے کہی یہ بڑی بات

غزہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔

کلنٹن کے ساتھ شراکت داری پر ملالہ کو تنقید کا سامنا

نئی دہلی: اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ہر کوئی غزہ کے لوگوں کو مدد فراہم کرنے کی بات کر رہا ہے۔ ایسے میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی بھی غزہ کی حمایت میں سامنے آگئی ہیں۔ جمعرات کے روز انہوں نے اسرائیل کی غزہ جنگ کی مذمت کی اور غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کیا۔ دوسری جانب 2014 میں امن کا نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی  کو حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی حامی کلنٹن کے ساتھ شراکت داری پر کچھ لوگوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ملالہ نے ایکس پر لکھا، “میں چاہتی ہوں کہ غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت کے بارے میں کوئی ابہام نہ ہو۔ ہمیں جنگ بندی کی فوری ضرورت کو سمجھنے کے لیے مزید لاشیں، اسکولوں پر بمباری اور بھوک سے مرتے بچوں کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔” اس کے ساتھ ملالہ نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اسرائیل کی مذمت کرتی رہیں گی۔

 

آپ کو بتاتے چلیں کہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔ حالانکہ، ملالہ اپنے ہی ملک پاکستان میں ہیلری کلنٹن کے ساتھ موسیقی کی حمایت کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔ درحقیقت سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی نے خواتین کے حق رائے دہی پر ایک براڈوے میوزیکل تیار کیا ہے۔ “Suffs” کے عنوان سے اس میوزیکل میں 20 ویں صدی میں ووٹ کے حق کے لیے امریکی خواتین کے حق رائے دہی کی مہم کو دکھایا گیا ہے۔ نیویارک میں پچھلے ہفتے سے یہ بہت ہو رہا ہے۔

ملالہ یوسفزئی کو اپنے ہی ملک میں تنقید کا سامنا

اس حوالے سے معروف پاکستانی صحافی مہر ترار نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ کا ہلیری کلنٹن کے ساتھ تھیٹر میں تعاون فلسطینیوں کی نسل کشی کی واضح حمایت ہے۔ یہ انسانی حقوق کی کارکن کے طور پر ملالہ کی ساکھ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ یہ افسوسناک ہے.

غزہ کی حمایت میں ملالہ یوسفزئی

آپ کو بتاتے چلیں کہ ہلیری کلنٹن نے حماس کے خلاف اسرائیل کی فوجی مہم کی حمایت کی ہے۔ اس کے ساتھ وہ جنگ بندی کی حمایت میں بھی نہیں ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح طور پر فلسطینی شہریوں کے تحفظ کا بھی مطالبہ کیا۔ ملالہ نے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اردن میں نئے انتخابات کا اعلان، شاہ عبداللہ نے شاہی فرمان جاری کیا

‘سفس’ پر کلنٹن کے ساتھ شراکت پر گھریں ملالہ

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ملالہ نے گزشتہ جمعرات کو “سفس” کے پریمیئر میں سرخ اور سیاہ رنگ کی پِن پہنی تھی، جو جنگ بندی کے لیے ان کی حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔ لیکن وہ پاکستان میں اس معاملے میں گھری ہوئی ہیں۔ مصنف ندا کرمانی نے X پر لکھا کہ کلنٹن کے ساتھ شراکت کا فیصلہ “ایک ہی وقت میں پریشان کن اور دل توڑ دینے والا تھا، یہ مایوسی سے بھرا تھا۔”

بھارت ایکسپریس۔