Bharat Express

Hamas

جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں ہر روز انسانی امداد کے 600 ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔ ان میں سے 50 ایندھن لے جانے والے ٹرک اور 300 ٹرک شمال کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جہاں عام شہری سنگین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق جنگ بندی کے پہلے دن غزہ سے تین خواتین یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ حماس کو ہفتے کی دوپہر تک ان کے نام فراہم کرنے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 یرغمالیوں کو غزہ واپس لے گئے۔ اس کے بعد یہودی ملک نے حماس کے زیر قبضہ غزہ پٹی پر حملے شروع کر دیے۔ اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا۔ غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق ہفتہ تک، تقریباً 46,899 فلسطینی ہلاک اور کم از کم 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومت کی طرف سے اس معاہدے کی منظوری کے بعد، معاہدے کے مخالفین ان فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کی رہائی کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر سکتے ہیں، جنہیں رہا کیا جانا ہے، حالانکہ عدالت کی مداخلت کا امکان نہیں ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ’درجنوں یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ کی تکالیف‘ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔

جورڈن نے اس نقشے کو اسرائیل کی توسیع پسندانہ منصوبے کا حصہ بتایا ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اسے اکسانے کی کارروائی قرار دیا ہے ۔ انہوں نےخبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے قدم  انتہا پسندی کو بڑھاوا دے سکتے ہیں۔

حوثی گروپ گزشتہ سال اکتوبر میں غزہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے بحیرہ احمر میں ’اسرائیل سے منسلک‘ جہاز رانی کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ باقاعدگی سے اسرائیلی شہروں پر راکٹ اور ڈرون حملے کر رہا ہے۔ حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت ظاہر کرنے کے لیے ایسا کر رہا ہے۔

امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (2 دسمبر) کو حماس کے خلاف سخت بیان دیا۔ انہوں نے حماس کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے حوالے سے خبردار کیا۔

اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو روکنے اور بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ حماس کا زور جنگ کے خاتمے اور تمام آئی ڈی ایف فورسز کو واپس بلانے پر رہا ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو نے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ حماس ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج کو واپس بلا لے گا۔