Bharat Express

Attacks intensify in Gaza: غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے درمیان حملے ہوئے تیز، اسرائیل نے کم از کم 40 فلسطینیوں کو کیا شہید

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ’درجنوں یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ کی تکالیف‘ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔

غزہ میں اسرائیل کا حملہ جاری۔

غزہ: ایک طرف غزہ میں جنگ بندی کی بات چل رہی ہے، جس سے فلسطینیوں میں جشن کا ماحول ہے، تو دوسری طرف اسرائیل کے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے معاہدے کے اعلان کے بعد سے غزہ پٹی پر حملے تیز کر دیے ہیں، جس میں کم از کم 40 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب اسرائیلی کابینہ جنگ بندی معاہدے پر ووٹنگ کی تیاری کر رہی ہے۔

 ثالثوں کی جانب سے حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ کی جنگ کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اگر یہ جنگ بندی منظور ہو جاتی ہے تو 19 جنوری بروز اتوار کو نافذ ہو گی۔

حماس کے عہدیدار عزت الرشیق کا کہنا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طے پانے والا یہ معاہدہ فلسطینی گروپ کی تمام شرائط کو پورا کرتا ہے، جس میں اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء، بے گھر افراد کی ان کے گھروں کو واپسی اور جنگ کا مستقل خاتمہ شامل ہے۔

وہیں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ’درجنوں یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ کی تکالیف‘ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔

بتا دیں کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 46,707 فلسطینی ہلاک اور 110,265 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دن حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read