Bharat Express

Benjamin Netanyahu

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے خلاف بھی مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے وارنٹ جاری کیے۔

وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 13 فلسطینیوں کواسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق اب تک قتل کیے گئے 43985 فلسطینیوں میں 70 فیصد تعداد فلسطینوں کے بچوں اور عورتوں کی ہے۔

النصیرت پناہ گزین کیمپ میں ایک اور حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک اور 30 ​​سے ​​زائد زخمی ہوگئے۔ العودہ اسپتال نے حملے کی تصدیق کی ہے اور اسپتال کے مطابق پانی کی ٹینکیوں پر حملوں کے باعث کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔ ڈرون حملے میں اسپتال کی انتظامی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

لبنان میں پیجر دھماکے کے دو ماہ بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان میں پیجر آپریشن کو انہوں نے گرین سگنل دیا تھا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کے ابتدائی مہینوں میں یو آوف گولانٹ پر اعتماد تھا اور وہ بہترین کام کررہے تھے، مگر گزشتہ کچھ مہینوں میں یہ اعتماد ٹوٹ گیا، گولانٹ جنگ کے معاملات پر اختلاف رکھتے تھے اور انہوں نے کابینہ کے فیصلوں کے برعکس بیانات دیے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ حملوں کے بعد ایران میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانا ممکن ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کے بارے میں اپنے غم و غصے اور ارادوں کو ایک بار پھر ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران میں کسی بھی جگہ پہنچ سکتا ہے۔

IDF کے ترجمان، ڈینیل ہگاری نے کہا، "اسرائیل ان حملوں کے دوران ہائی الرٹ پر ہے۔ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ لوگوں پر ابھی تک کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ تاہم انہیں چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کو ایران کے بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے ایک دن بعد 14 اپریل کو نیواتیم ایئر بیس کی تصاویر لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ نے تل ابیب کی جانب کم از کم 20 راکٹ فائر کیے ہیں۔ آسمان پر اڑتے راکٹ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔

اہل خانہ نے نیتن یاہو حکومت پر بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر حکومت چاہتی تو شیرل کو بچایا جا سکتا تھا لیکن ضرورت کے وقت حکومت نے آنکھیں بند کر لیں۔آپ کو بتادیں کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل میں ایک میوزک کنسرٹ پر حملہ کیا تھا۔