Bharat Express

Benjamin Netanyahu

سعودی عرب کی طرف سے مقبوضہ گولان میں آبادکاری کو وسعت دینے کے اسرائیلی قابض حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے شام کی سلامتی اور استحکام کو دوبارہ حاصل کرنے کے امکانات کو مسلسل سبوتاژ کرنے کے اسرائیلی اقدامات کی بھی مذمت کی۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے پیرکے روز کہا کہ تقریباً 60 سالوں سے اسرائیل کے قبضے میں رہا گولان ہائٹس ہمیشہ کے لئے اسرائیل کا ہی رہے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے نومنتخب صدرڈونالڈ ٹرمپ کوان کی پہلی مدت کار کے دوران اس خطے میں اسرائیل کے قبضے کو منظوری دینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ 

اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو روکنے اور بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ حماس کا زور جنگ کے خاتمے اور تمام آئی ڈی ایف فورسز کو واپس بلانے پر رہا ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو نے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ حماس ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج اور شہریوں کو واپس بلا لے گا- دونوں طرف کے شہری جلد ہی بحفاظت اپنی برادریوں میں واپس جا سکیں گے اور اپنے گھروں کی تعمیر نو شروع کر سکیں گے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیزفائر ک اعلان ہوچکا ہے، جلد ہی اسرائیلی فوجی لبنان سے لوٹ جائیں گے۔ 30 ستمبر سے اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی حملے کی شروعات کی تھی اور تقریباً 2 ماہ بعد جنگ بندی معاہدہ کرلیا گیا ہے۔ تاہم ایسی کیا وجہ ہے کہ تمام عالمی دباؤ کے باوجود غزہ میں سیز فائر سے انکار کرنے والے نیتن یاہو کو اس معاہدے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔

ججوں نے کہا کہ انہیں یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے معقول بنیادیں ملی ہیں کہ نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ نے "غزہ کے لوگوں کے خلاف وسیع پیمانے پر اور منظم حملے کے ایک حصے کے طور پر قتل، تشدد اور بھوک کوجنگی ہتھیاروں کے طور پر  استعمال کیا۔

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے خلاف بھی مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے وارنٹ جاری کیے۔

وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 13 فلسطینیوں کواسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق اب تک قتل کیے گئے 43985 فلسطینیوں میں 70 فیصد تعداد فلسطینوں کے بچوں اور عورتوں کی ہے۔

النصیرت پناہ گزین کیمپ میں ایک اور حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک اور 30 ​​سے ​​زائد زخمی ہوگئے۔ العودہ اسپتال نے حملے کی تصدیق کی ہے اور اسپتال کے مطابق پانی کی ٹینکیوں پر حملوں کے باعث کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔ ڈرون حملے میں اسپتال کی انتظامی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

لبنان میں پیجر دھماکے کے دو ماہ بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان میں پیجر آپریشن کو انہوں نے گرین سگنل دیا تھا۔