
فلسطین پر لگاتار اسرائیلی بمباری کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز ہتھیار ڈالنے کی شرط پر حماس کے لیڈران کو غزہ کی پٹی سے نکلنے دینے کی پیش کش کی ہے۔ غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی نے بتایا کہ اتوار کی صبح ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے۔ خان یونس میں یہ اسرائیلی حملہ عید الفطر کے دن ہوا ہے، جو کہ مسلمانوں کے لیے نہایت خاص دن ہے۔
اسرائیل نے 18 مارچ کو فلسطینی علاقے میں بڑے پیمانے پر بمباری دوبارہ شروع کی ہے اور غزہ کے کچھ علاقوں پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ نیتن یاہو نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ اسرائیل غزہ میں یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے مذاکرات میں شامل نہیں ہے اور کہا ہے کہ حماس پر فوجی دباؤ موثر ثابت ہو رہا ہے۔
حماس ہتھیار ڈال دے تو اس کے لیڈران کو جانے دیا جائے گا: نیتن یاہو
نیتن یاہو نے کہا کہ ’’حماس کو ہتھیار ڈالنے چاہئیں۔ اس کے رہنماؤں کو جانے دیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ فوجی دباؤ کام کر رہا ہے، اسرائیل کی حکمت عملی حماس کو کمزور کر رہی ہے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہے۔ دریں اثنا مصر، قطر اور امریکہ ایک بار پھر جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں اور غزہ میں ابھی تک قید اسرائیلی مغویوں کی رہائی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے ہفتے کے روز بتایا کہ گروپ نے ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی ایک نئی تجویز کو منظوری دے دی ہے اور اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اس کی حمایت کرے۔ نیتن یاہو کے دفتر نے تجویز کی وصولی کی تصدیق کی اور کہا کہ اسرائیل نے بھی ایک جوابی تجویز پیش کی ہے۔تاہم اس سلسلے میں مزید پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
اسرائیلی فورسز ٹرمپ کے منصوبے پر کام کر رہی ہیں: نیتن یاہو
اس درمیان نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فورسز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے غزہ کے تمام 2.4 ملین افراد کو بے گھر کر کے دوسرے ممالک میں بھیجنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں مجموعی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گا اور ’’ٹرمپ پلان – یعنی رضاکارانہ ہجرت کے منصوبے پر عمل درآمد کو ممکن بنائے گا۔‘‘ واضح رہے کہ ٹرمپ نے غزہ کے باشندوں کو وہاں سے ہٹا کر اس علاقے پر امریکی قبضے کی تجویز پیش کی تھی۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔