Bharat Express

Israel–Hamas ceasefire

غزہ میں 11 ماہ سے جاری جنگ کو روکنے کی تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہفتہ کے روز غزہ کی سرنگ سے 6 یرغمالیوں کی لاش ملنے کے بعد اسرائیل کے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ لوگ چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو حکومت جلدازجلد حماس کے ساتھ سیز فائرمعاہدہ کرے، لیکن اتحادی کابینہ کے وزراء اسے روکنے کے لئے پوری طاقت لگا رہے ہیں۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے علاقائی سطح پر پھیلنے کے خطرے کا ’’تصور کرنا مشکل‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی فلسطینی ریاست کو وسیع تر بین الاقوامی تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کے نفاذ کا آغاز ہونا چاہیے کیونکہ یہ خطے میں استحکام کا بنیادی ضامن ہے۔

جمعرات کو قطری دارالحکومت میں جنگ بندی کے مذاکرات جاری رہیں گے۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کئی معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے لیکن کچھ معمولی مسائل ہیں جن پر اتفاق کیا گیا ہے۔

رفح میں اس وقت تقریباً 15 لاکھ کے بے گھرفلسطینی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں سے یہاں جمع ہیں اوررفح کا یہ چھوٹا سا شہرانتہائی گنجان آباد پناہ گاہ کے طورپرفلسطینیوں کے لئے موجود ہے۔

حملے کے فوراً بعد سائپرس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امدادی سامان کے ساتھ بھیجے گئے جہاز واپس لوٹ رہے ہیں اور تقریباً 240 ٹن امدادی سامان جہاز سے نہیں اتارا جا سکا۔

صدر کی ڈیموکریٹک پارٹی کو خدشہ ہے کہ بائیڈن کے لیے مسلمانوں کی کم ہوتی حمایت ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وفد کا دورہ امریکہ منسوخ کردیا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیر کے روزاقوام متحدہ میں ووٹنگ ہوئی۔ امریکہ نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔

مصر کی میزبانی میں موساد سربراہ کے علاوہ سی آئی اے کے چیف ولیم برنز، قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے مذاکرات میں شرکت کی۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لئے قطری اورمصری ثالثوں کو قیدیوں کے تبادلے اورغزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لئے نئے معاہدے کے حوالے سے پیش کئے گئے جوابی مسودے کے بارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

فلسطینی ذرائع نے وضاحت کی کہ تحریک کا ایک وفد جنگ بندی کی تجویزپربات چیت کے لئے قاہرہ میں ہے اور وہاں وہ مصری حکام کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔