
کچاتھیو جزیرے پر طویل عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔ دراصل 1974 میں اندرا گاندھی کی حکومت نے ہندوستان کا ایک حصہ سری لنکا کو دے دیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ یہ مسئلہ اٹھاتے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں نریندر مودی حکومت کی طرف سے اس مسئلہ پر کئی بار بحث ہو چکی ہے۔ یہ جزیرہ رامیشورم کے قریب واقع ہے۔ 2014 میں جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے، اس معاملے پر بحث تیز ہوگئی ہے۔
اب جب کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سری لنکا کے دورے پر پہنچ چکے ہیں، قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ کچاتھیو کے معاملے پر بات کر سکتے ہیں۔ لیکن ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کیا ہندوستان واقعی کچاتھیو جزیرہ واپس حاصل کرسکتے ہیں؟
Kachchatheevu جزیرے کی تاریخ کیا ہے؟
یہاں جانیں (مودی حکومت) کچاتھیو جزیرہ 285 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جو خلیج بنگال اور بحیرہ عرب کو ملاتا ہے۔ یہ ‘پارک اسٹیٹ’ میں واقع ہے، جو ہندوستان اور سری لنکا میں تمل ناڈو کے درمیان ایک اہم سمندری علاقہ ہے۔ نہ صرف کچاتھیو، یہاں بہت سے دوسرے جزیرے ہیں، لیکن ہندوستان کے لیے سب سے اہم جزیرہ کچاتھیو ہے۔ درحقیقت یہ جزیرہ چودھویں صدی میں آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے بنا تھا۔
یہ رامیشورم سے 19 کلومیٹر اور سری لنکا کے جافنا ضلع سے تقریباً 16 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ 1974 اور 1976 کے درمیان اندرا گاندھی کی حکومت کے دوران سری لنکا کے وزیر اعظم سری ماوو بندرانائیکے کے ساتھ چار سمندری آبی معاہدے ہوئے، جس کے تحت ہندوستان نے یہ جزیرہ سری لنکا کے حوالے کر دیا۔ تب سے سری لنکا اس جزیرے پر قانونی دعویٰ کر رہا ہے۔
ماہی گیروں کو مشکلات
معاہدے کے بعد بھی بھارتی ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سری لنکا کی بحریہ نے اسے کئی بار پکڑا۔ ان کی کشتیاں بھی قبضے میں لے لی گئیں۔ اس سے ماہی گیروں کی کمائی پر برا اثر پڑا۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے یہ مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے سری لنکا سے بات کرنے کی درخواست کی۔
سیاسی ہلچل کچاتھیو پر بھی سیاست گرم ہو گئی۔ 1991 میں تمل ناڈو اسمبلی نے اسے واپس کرنے کا کہا۔ 2008 میں اس وقت کی وزیر اعلیٰ جے للیتا نے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے 1974 کے معاہدے کو غلط قرار دیا۔ حال ہی میں نریندر مودی نے کانگریس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے لاپرواہی سے یہ جزیرہ سری لنکا کو دیا۔ جس سے ماہی گیروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔