Bharat Express

بین الاقوامی

افغانستان کی طالبان کی وزارت خارجہ نے جمعے کو کہا کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی دو طالبان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ”سختی سے مذمت“ کرتی ہے اور اسے مسترد کرتی ہے۔

کاروباری شعبے میں ہندوستانی خواتین کی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ آپ کے پاس مختلف شعبوں میں کام کرنے والی خواتین بہت اچھا کام کر رہی ہیں، انہوں نے بہت اچھے آئیڈیاز کو نافذ کیا ہے اور بہت کامیاب کاروبار میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

ٹرمپ نے دنیا بھر کے تاجروں کو واضح پیغام دیا کہ وہ اپنے مینوفیکچرنگ آپریشنز کو امریکہ لے آئیں ورنہ ٹیرف میں اضافے کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ٹرمپ نے کہاکہ دنیا کے ہر کاروبار کے لیے میرا پیغام بہت سادہ ہے۔ آئیں اور امریکہ میں اپنی مصنوعات بنائیں۔

میٹروپولیٹن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ حملہ اسدا اسٹور کے ساتھ واقع ایک گودام میں ہوا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حملے کے پیچھے وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو میں ولی عہد نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی متوقع اصلاحات ’بے مثال معاشی خوشحالی‘ پیدا کر سکتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ اس کی سرمایہ کاری ان شرائط سے فائدہ اٹھائے۔

حالیہ روہنگیا دراندازی کے حوالے سے ہندوستان کی جانب سے اختیار کیے گئے رویے نے بنگلہ دیش کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ ہندوستان کی فینسنگ پڑوسی ملک کو اس قدر ناگوار گزری کہ اس نے ہندوستانی سفیر کو بھی طلب کر لیا۔ غیر قانونی دراندازی کو روکنے کے لیے ہندوستان کی طرف سے اٹھائے جا رہے اقدامات کو بنگلہ دیش 1975 کے سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دے رہا ہے۔

ایجوکیشن ویک کی جانب سے بنائے گئے ٹریکر کے مطابق، 2024 میں اسکولوں میں 39 فائرنگ کی گئی۔ اس نوعیت کی سب سے تباہ کن فائرنگ 2012 میں کنیکٹی کٹ کے ایک اسکول میں ہوئی تھی، جس میں پرائمری اسکول کے 20 طلباء اور چھ بالغ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک بشمول ہندوستان کو ٹیرف وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر رکن ممالک ڈالر میں کمی کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر یہ ممالک ڈالر سے بچنے کے لیے اپنی کرنسی بنانے کی کوشش کریں گے تو امریکہ ان کی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا دے گا۔

امریکن سول لبرٹیز یونین اور دیگر گروپوں نے نیو ہیمپشائر کے شہر کونکورڈ میں اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے پہلا مقدمہ دائر کیا، ایک اور مقدمہ بوسٹن میں آدھی رات کے وقت ایک حاملہ ماں اور تارکین وطن کی تنظیموں کی طرف سے دائر کیا گیا تھا۔

اس کیس کی تحقیقات 2018 میں شروع کی گئی تھیں۔صالح ابو نابوت کے بیٹے عمر ابو نابوت کا کہنا ہے کہ ’یہ کیس انصاف کے لیے طویل جدوجہد کا نقطۂ عروج ہے اور مجھے اور میرے خاندان کو شروع سے ہی انصاف کی امید تھی۔