Bharat Express

بین الاقوامی

وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے بدھ کے روز امریکی کانگریس کے مشترکہ ایوانوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد دونوں ایوانوں کے اراکین پارلیمنٹ نے کھڑے ہو کر ان کے لیے تالیاں بجائیں۔ ساتھ ہی بعض لیڈران نے اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کو تاریخی قرار دیا۔

سابق امریکی صدر براک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق براک اوباما اور مشیل اوباما نےفون کال پر کملاہیرس کی حمایت کا اعلان کیا۔براک اوباما نے کہا کہ آپ کی حمایت، وائٹ ہاؤس تک پہنچنے میں مدد کرنے کیلئے فخر محسوس کر رہے ہیں۔

ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول نے اپنے میانمار کے ہم منصب ایڈمرل مو آنگ کے ساتھ سلامتی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے میانمار میں تشدد اور عدم استحکام کے اثرات پر نئی دہلی کی تشویش سے آگاہ کیا۔

این ایس اے اجیت ڈوبھال کے ساتھ ملاقات کے بعد ویتنام کے وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ قریبی دوستوں کے پیار کے ساتھ ساتھ ویتنام اور ہندوستان کے لوگوں کے درمیان قیمتی روایت کی عکاسی کرتا ہے۔

کے بعد چار سالوں میں نتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ وہ کس طرح  اپنی حفاظت کرتا ہے اس سے فرق پڑتا ہے۔

میانمار میں کئی مہینوں سے خانہ جنگی جاری ہے۔ میانمار کی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس آرمی اقلیتی باغی گروپوں میں شامل ہے جو فوج کو ان علاقوں سے نکالنے کے لیے لڑ رہے ہیں جنہیں وہ اپنا علاقہ سمجھتے ہیں۔

جرمنی میں شیعہ مسلم طبقے کی 6 دہائی قدیم مسجد کو بند کردیا گیا ہے۔ جرمنی کے داخلی معاملوں کی وزیر نینسی فیجر نے اپنے بیان میں کہا کہ پابندی کے تحت چارشیعہ مساجد کوبند کیا جائے گا۔ ان کا تعلق ایران کی جنگجو تنظیم حزب اللہ سے ہے۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس انوار الحق نے دریافت کیا کہ درخواست گزار کتنے مقدمات میں نامزد ہیں؟ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 3 مقدمات میں نامزد ملزم ہیں، کیسز کی 2 کیٹگری ہیں، ایک جس میں نامزد ہیں دوسری جس میں ضمنی کے ذریعے نامزد کیا گیا ہے۔

ادھر صنم خان کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ اس نے شادی سے پہلے ہی اپنا نام بدل لیا تھا۔ اس کے بعد اسی نام کی بنیاد پر بشیر سے شادی کر کے پاکستان میں رہنے کے لیے ویزا بنایا گیا۔

آج پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کے اجلاس میں تحریکِ انصاف پر پابندی کا معاملہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔ البتہ وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ تو بنایا مگر پارٹی پر پابندی سے متعلق کوئی ذکر نہیں کیا۔