Bharat Express

بین الاقوامی

ایجوکیشن ویک کی جانب سے بنائے گئے ٹریکر کے مطابق، 2024 میں اسکولوں میں 39 فائرنگ کی گئی۔ اس نوعیت کی سب سے تباہ کن فائرنگ 2012 میں کنیکٹی کٹ کے ایک اسکول میں ہوئی تھی، جس میں پرائمری اسکول کے 20 طلباء اور چھ بالغ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک بشمول ہندوستان کو ٹیرف وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر رکن ممالک ڈالر میں کمی کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر یہ ممالک ڈالر سے بچنے کے لیے اپنی کرنسی بنانے کی کوشش کریں گے تو امریکہ ان کی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا دے گا۔

امریکن سول لبرٹیز یونین اور دیگر گروپوں نے نیو ہیمپشائر کے شہر کونکورڈ میں اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے پہلا مقدمہ دائر کیا، ایک اور مقدمہ بوسٹن میں آدھی رات کے وقت ایک حاملہ ماں اور تارکین وطن کی تنظیموں کی طرف سے دائر کیا گیا تھا۔

اس کیس کی تحقیقات 2018 میں شروع کی گئی تھیں۔صالح ابو نابوت کے بیٹے عمر ابو نابوت کا کہنا ہے کہ ’یہ کیس انصاف کے لیے طویل جدوجہد کا نقطۂ عروج ہے اور مجھے اور میرے خاندان کو شروع سے ہی انصاف کی امید تھی۔

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے آرمی چیف کے اس اعلان کو بنیاد بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نیتن یاہو بھی آرمی چیف کے ساتھ ہی استعفا دے کر گھر جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت اگیا ہے کہ نیتن یاہو کی پوری حکومت حماس کے سلسلے میں اپنے آپ کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے مستعفی ہو جائے۔

ایس جے شنکر ٹرمپ کے بالکل سامنے بیٹھے جب وہ امریکی صدر کے طور پر حلف لے رہے تھے اور ٹرمپ حلف لیتے وقت ان کی طرف دیکھ رہے تھے، یہ اپنے آپ میں بہت کچھ کہتا ہے۔

ایک اور اہم پیش رفت میں، IOM نے 15 جنوری کو مفاہمت کی یادداشت (MOU) اور ڈیٹا شیئرنگ پروٹوکول پر دستخط کرنے کے لیے ایتھوپیا کے شماریاتی سروس (ESS) اور مائیگریشن ڈیٹا جنریشن میں شامل 13 سرکاری اداروں کی تعریف کی۔

طالبان کی افغان حکومت نے تین امریکی قیدیوں کے بدلے گوانتانامو جیل سے ایک افغان قیدی خان محمد کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ خان محمد کو اسامہ بن لادن کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔

ٹرمپ نے تقریب ختم ہونے سے پہلے ہی کام کرنا شروع کر دیا اور ایک حکم نامے پر دستخط کر کے بائیڈن انتظامیہ کے کئی قوانین کو منسوخ کر دیا۔ یہ سب کچھ ان کے حامیوں کے سامنے ہوا، جو اسپورٹنگ ایرینا میں سارا دن اس کا انتظار کر رہے تھے۔

ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ افیشینسی کی ذمہ داری ارب پتی ایلون مسک کو سونپی گئی ہے۔ مسک کے کردار کے بارے میں خدشات ہیں کہ ان کے منصوبے سرکاری ملازمین کی ملازمتوں اور مفادات پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ AFGE نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کے تحت کی جانے والی کٹوتی ملازمین کی ملازمتوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔