Bharat Express

Gaza-Israel War

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج کو واپس بلا لے گا۔

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے خلاف بھی مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے وارنٹ جاری کیے۔

وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 13 فلسطینیوں کواسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق اب تک قتل کیے گئے 43985 فلسطینیوں میں 70 فیصد تعداد فلسطینوں کے بچوں اور عورتوں کی ہے۔

غزہ کی عوام نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کو لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ امداد کو بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں پر فروخت ہونے سے روکا جا سکے۔

یاسر عرفات فاؤنڈیشن بورڈ کے چیئرمین احمد سوبوح نے کہا کہ انہوں نے بقا، فتح اور ’ہمارے حقوق اور آزاد ریاست‘ کو عالمی سطح پر سب سے آگے رکھنے کے لیے قومی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ شمالی غزہ میں لوگ بس مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ الگ تھلگ، افسردہ اور تنہا محسوس کر رہے ہیں۔ وہ ایک گھنٹے سے دوسرے گھنٹے تک زندہ رہتے ہیں، ہر لمحہ موت سے ڈرتے ہیں۔

اسرائیل نے ایران یا حزب اللہ کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے روکنے کی صلاحیت کو بڑھانے کیلیے دفاعی کمپنیوں سے مدد مانگی ہے۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ اس نے آٹھ بڑی اور چھوٹی دفاعی کمپنیوں کے درمیان مقابلہ شروع کیا ہے۔

نیتن یاہو نے کہا، ’’لبنان کے لوگوں، میں آپ کو بتاتا ہوں۔ اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد کرو، تاکہ یہ جنگ ختم ہو۔ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کا حملہ گزشتہ 3 ہفتوں سے جاری ہے۔

غزہ کی آبادی جنگ کے آغاز سے قبل لگ بھگ 24 لاکھ تھی جس میں سے 80 فی صد سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور ان کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔خیال رہے کہ غزہ کی عسکری تنظیم حماس اور لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کو امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین سمیت ان کے بیشتر اتحادی ممالک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔