Bharat Express

Benjamin Netanyahu

اسرائیل کی فوج موجودہ وقت میں بڑے حملے کی تیاری میں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف ایک ساتھ کئی محاذ پرحملہ کرنے والی ہے۔ اس میں امریکی تعاون بھی ملنے کی امید ہے۔

جانسن کے اس الزام پر بنجامن نیتن یاہو نے براہ راست کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ اسرائیل ہمیشہ اپنے دوستوں کے ساتھ شفافیت اور اعتماد کے ساتھ کام کرتا ہے لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ آیا انہوں  نے اس معاملے کی تحقیقات کا منصوبہ بنایا تھا یا نہیں۔ نیتن یاہو کا یہ ردعمل جانسن کے الزامات کی سنگینی کو مزید بڑھاتا ہے۔

امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا کہ وہ اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، لیکن اگراسرائیل ایران کے نیوکلیئرسائٹ پر حملہ کرتا ہے تو امریکہ اس میں اس کا ساتھ نہیں دے گا۔

۔ لبنان میں داخل ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ سے متعلق یہ پہلی ہلاکت ہے۔ خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' اور 'اسکائی نیوز' کی رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت 22 سالہ کیپٹن ایتان اتزاک اوسٹر کے نام سے ہوئی ہے۔

اسرائیل پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایک ایرانی اہلکار نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ چھڑگئی ہے۔ ایران نے اس حملے سے ایران کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔ ایران نے اسرائیل پر 400 بلیسٹک میزائلیں داغی ہیں۔ اس بات کی تصدیق خود ہی اسرائیلی فوج یعنی آئی ڈی ایف نے کی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم اسرائیل کو اس حملے سے بچانے کے لیے دفاعی تیاریوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نیتن یاہو کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا، مغربی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اتوار کو لبنان میں اسرائیل کے ہوائی حملوں میں درجنوں لوگ مارے گئے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ نیتن یاہو سے کب بات کریں گے۔ امریکہ بھی حسن نصراللہ کی ہلاکت کو حزب اللہ کے لئے ایک بڑا جھٹکا مانتا ہے۔

28 ستمبر: ہفتے کے روز، IDF نے نصراللہ کے قتل کا اعلان کیا۔ چند گھنٹے بعد حزب اللہ نے بھی اپنے لیڈر کی موت کی تصدیق کر دی۔ نصراللہ 1992 میں 30 سال کی عمر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل بنے۔ اگلے 32 سالوں میں انہوں نے حزب اللہ کو نہ صرف لبنان بلکہ مشرق وسطیٰ کی ایک بڑی طاقت بنا دیا۔