Bharat Express

Benjamin Netanyahu

اسرائیل پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایک ایرانی اہلکار نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ چھڑگئی ہے۔ ایران نے اس حملے سے ایران کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔ ایران نے اسرائیل پر 400 بلیسٹک میزائلیں داغی ہیں۔ اس بات کی تصدیق خود ہی اسرائیلی فوج یعنی آئی ڈی ایف نے کی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم اسرائیل کو اس حملے سے بچانے کے لیے دفاعی تیاریوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نیتن یاہو کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا، مغربی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اتوار کو لبنان میں اسرائیل کے ہوائی حملوں میں درجنوں لوگ مارے گئے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ نیتن یاہو سے کب بات کریں گے۔ امریکہ بھی حسن نصراللہ کی ہلاکت کو حزب اللہ کے لئے ایک بڑا جھٹکا مانتا ہے۔

28 ستمبر: ہفتے کے روز، IDF نے نصراللہ کے قتل کا اعلان کیا۔ چند گھنٹے بعد حزب اللہ نے بھی اپنے لیڈر کی موت کی تصدیق کر دی۔ نصراللہ 1992 میں 30 سال کی عمر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل بنے۔ اگلے 32 سالوں میں انہوں نے حزب اللہ کو نہ صرف لبنان بلکہ مشرق وسطیٰ کی ایک بڑی طاقت بنا دیا۔

بنجامن نیتن یاہونے اقوام متحدہ میں حزب اللہ کے ساتھ جاری تنازع کا ذمہ دارایران کوٹھہرایا۔ اس نے دو نقشے دکھائے، جن میں فلسطین شامل نہیں ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کیا مقصد ہے۔

حزب اللہ اوراسرائیل کے درمیان جاری جنگ کےسبب امریکہ، فرانس نے 21 دنوں کا سیزفائرکا پلان بنایا تھا۔ اس پلان کومنانے سے اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے واضح طورپرانکارکردیا ہے۔ نتین یاہوکا کہنا ہے کہ کسی بھی حالت میں اس جنگ کونہیں روکا جائے گا اورحزب اللہ پران کی طرف سے بمباری جاری رہے گی۔

فلسطینی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کے لیے فوری ایکشن لینا چاہیے۔‘‘

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ہفتہ کے روزتقریباً 290 ٹھکانوں پرحملہ کیا، جس میں ہزاروں حزب اللہ راکٹ لانچربیرل شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران حامی احتجاج کے ٹھکانوں پرحملہ کرنا جاری رکھے گا۔