Bharat Express

Benjamin Netanyahu

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیل تہذیب کے دشمنوں کے خلاف سات محاذوں پراپنا دفاع کررہا ہے۔ ہم غزہ میں حماس کے خلاف لڑرہے ہیں، جس نے 7 اکتوبرکو ہمارے لوگوں کا قتل کیا، عصمت دری، سرقلم کیا اورجلایا۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔

23 ستمبر کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے لبنان بھر میں حزب اللہ کے خلاف اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور متعدد علاقوں کے رہائشیوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اپنے علاقائی دورے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کے روز دمشق (شام) پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے درمیان لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی پہل کی گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

اسرائیل کی فوج موجودہ وقت میں بڑے حملے کی تیاری میں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف ایک ساتھ کئی محاذ پرحملہ کرنے والی ہے۔ اس میں امریکی تعاون بھی ملنے کی امید ہے۔

جانسن کے اس الزام پر بنجامن نیتن یاہو نے براہ راست کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ اسرائیل ہمیشہ اپنے دوستوں کے ساتھ شفافیت اور اعتماد کے ساتھ کام کرتا ہے لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ آیا انہوں  نے اس معاملے کی تحقیقات کا منصوبہ بنایا تھا یا نہیں۔ نیتن یاہو کا یہ ردعمل جانسن کے الزامات کی سنگینی کو مزید بڑھاتا ہے۔

امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا کہ وہ اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، لیکن اگراسرائیل ایران کے نیوکلیئرسائٹ پر حملہ کرتا ہے تو امریکہ اس میں اس کا ساتھ نہیں دے گا۔

۔ لبنان میں داخل ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ سے متعلق یہ پہلی ہلاکت ہے۔ خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' اور 'اسکائی نیوز' کی رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت 22 سالہ کیپٹن ایتان اتزاک اوسٹر کے نام سے ہوئی ہے۔

اسرائیل پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایک ایرانی اہلکار نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ چھڑگئی ہے۔ ایران نے اس حملے سے ایران کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔ ایران نے اسرائیل پر 400 بلیسٹک میزائلیں داغی ہیں۔ اس بات کی تصدیق خود ہی اسرائیلی فوج یعنی آئی ڈی ایف نے کی ہے۔