لبنان میں اسرائیل کی پسپائی
لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں ایک اسرائیلی کمانڈر سمیت 15 فوجی مارے گئے ۔ بدھ (2 اکتوبر 2024) کو اسرائیلی فوج نے اطلاع دی کہ ان کی ٹیم کا کمانڈر لبنان میں مارا گیا ہے۔ لبنان میں داخل ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ سے متعلق یہ پہلی ہلاکت ہے۔ خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ اور ‘اسکائی نیوز’ کی رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت 22 سالہ کیپٹن ایتان اتزاک اوسٹر کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ ‘ایگوز یونٹ’ میں تعینات تھے۔
دریں اثناء ‘اسکائی نیوز عربیہ’ کو اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ جنوبی لبنان میں جھڑپوں کے دوران 14 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔ تاہم حزب اللہ اور ایران کے خلاف اپنی مہم کو آگے بڑھانے والے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے ملک کے نئے سال کے موقع پر بڑا دعویٰ کر دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “یہ ہمارے لئے فتح کا سال ہو گا۔”
مشرق وسطیٰ پر امریکہ کا بیان کیا تھا؟
دوسری جانب امریکا نے ایران کے اسرائیل پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکہ نے دو ٹوک الفاظ میں ایران سے کہا کہ “مستقبل میں اسرائیل پر حملہ نہ کریں۔ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات اور فوجیوں کے تحفظ میں پیچھے نہیں ہٹے گا۔ امریکہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔” “
תהא שנת ניצחון מוחלט.
שנה טובה לעם ישראל ❤️🇮🇱 pic.twitter.com/VPM5BfekSj— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) October 2, 2024
ایران کے سپریم لیڈر نے حزب اللہ کے سربراہ کو خبردار کیا۔
ادھر ‘رائٹرز’ کی رپورٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو اسرائیلی سازش کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ ایرانی ذرائع کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملے میں شہید ہونے سے چند روز قبل حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ کو لبنان سے نکلنے سے متعلق تنبیہ کی تھی۔ اس وقت آیت اللہ علی خامنہ ای تہران میں اعلیٰ حکومتی عہدوں پر اسرائیلی دراندازی پر بہت فکر مند ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔