Bharat Express

Benjamin Netanyahu

تحریک لبیک پاکستان کے ہزاروں حامیوں نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کے لیے گزشتہ ہفتے دارالحکومت کے قریب ایک ریلی نکالی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دیا جائے، اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اور فلسطینیوں کو امداد بھیجی جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کواسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہ کرلے اس وقت تک ہمیں جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

 اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ جنگجوگروپ نے کہا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی ہوائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکے قتل کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے اور ڈرون اڑائے۔

خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق پیر کو اسرائیل کے نیشنل سیکیورٹی کالج کے کیڈٹس کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ ہم حماس کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ حزب اللہ پر پوری طاقت سے حملہ کرنے جا رہی ہے۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں کئی مقامات پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی حزب اللہ کو اپنی پوری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا ہے اوراگر جنگ ہوئی تو لبنان کو دوسرے غزہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر حملے کے لئے ایک نئے منصوبے کو منظوری دی ہے۔

حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بے دفاع شہریوں کو وحشیانہ نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور الشطی کیمپ، المواسی اور رفح میں نئے قتل عام کیے ہیں۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات کے پیش نظر مئی سے کچھ بھاری بموں کی فراہمی میں تاخیرکی ہے۔ ساتھ ہی انتظامیہ بھی اس معاملے میں کسی قسم کی تجویز سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ اسرائیل نے امریکہ کے اس قدم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے جاری ہیں۔ اب تک 37 ہزار سے بھی زیادہ فلسطینی لوگوں کی جان جاچکی ہے۔ ایک طرف 7 اکتوبرکے حماس کے حملے سے متعلق اسرائیلی کارروائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے تو دوسری طرف ایک دوسری رپورٹ دنیا بھر میں بحث کا موضوع ہے۔ رپورٹ میں کچھ دستاویزوں کے بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے کچھ سینئر افسران کے پاس حماس کے حملے سے متعلق خفیہ جانکاری پہلے سے تھی۔

صلاح الدین روڈ جنوبی غزہ کے ایک شہر رفح کے جنوب سے گزرتی ہے جہاں اسرائیلی افواج اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل رفح کو فلسطینی جنگجو گروپ حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے۔