اسرائیل میں لیبر کورٹ نے آج دوپہر ڈھائی بجے ملک میں عام ہڑتال ختم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ فیصلہ ہڑتال کے سبب کئی سیکٹروں میں معمولات مفلوج ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔عدالتی فیصلے میں اس بات کو بنیاد بنایا گیا ہے کہ یہ کوئی مطالباتی ہڑتال نہیں بلکہ سیاسی ہڑتال ہے۔عدالتی فیصلہ آنے کے بعد لیبر یونین فیڈریشن نے اعلان کیا کہ کارکنان کو اپنے کاموں پر واپس آنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ حالیہ ہڑتال کا مقصد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی گروپوں کے پاس یرغمال قیدیوں کی واپسی کے لیے معاہدے کر لیں۔
Over 300 thousand Israelis in Tel aviv demand the resignation of #Netanyahu, and agreement with Hamas#TelAviv #hamas #palaistine pic.twitter.com/57xfjHteRw
— Tns Independent (@networktns1) September 1, 2024
اسرائیل میں فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی طرف سے شروع کی گئی عام ہڑتال کے تحت تل ابیب کے بن گوریان ہوائی اڈے پر جہازوں کی آمدورفت روک دی گئی۔ تمام اسکول، یونیورسٹیاں، پبلک ٹرانسپورٹ اور دفاتر بھی بند رہے۔اسرائیل میں مزدور یونین نے اعلان کیا ہے کہ وہ کل، منگل کو بھی ہڑتال میں توسیع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔اسرائیل کی بڑی مینوفیکچرنگ کمپنیوں اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کاروباری افراد نے ہسٹادرٹ فیڈریشن کے سربراہ آرنون بار ڈیوڈ کی حمایت کرتے ہوئے لاکھوں لوگوں کو پیر کو ایک روزہ عام ہڑتال کے لیے نکلنے کا مطالبہ کیا، جس کا مقصد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر دباو ڈالنا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کو واپس لائے جو ابھی تک حماس کے زیر حراست ہیں۔
#BREAKING 🚨
Thousands gather in Tel Aviv’s Rabin Square demanding PM Netanyahu’s resignation after the tragic recovery of 6 Israeli hostages’ bodies. Protesters chant ‘Enough is enough!’ & ‘Justice for the hostages!’
#TelAviv #Netanyahu #Israel pic.twitter.com/x2Emik0JqB— WarNewsNow (@WarNewsNow55) September 1, 2024
اتوار کی رات تل ابیب اور اسرائیل کے یروشلم اور حیفہ سمیت کئی شہروں میں یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست مظاہرے دیکھنے میں آئے جن میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے تشدد کا استعمال کیا۔اسرائیلی میڈیا کے اندازوں کے مطابق، 500,000 تک لوگوں نے یروشلم، تل ابیب اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔یروشلم میں مظاہرین نے سڑکیں بند کرکے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ایک فضائی ویڈیو کلپ میں مظاہرین کو تل ابیب کی مرکزی شاہراہ کو بند کرتے ہوئے، جھنڈے لہراتے اور یرغمالیوں کی تصاویر اٹھائے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اسرائیلی ٹیلی ویژن پر پولیس کو سڑکیں بلاک کرنے والے مظاہرین پر واٹر کینن چلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ 29 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔