Bharat Express

Israel Palestine Crisis

تازہ ترین ڈرون حملہ وسطی غزہ میں بریج پناہ گزین کیمپ پر کیا گیا۔ فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق، ایک نوجوان جس کی شناخت اکرم الحواجری کے نام سے ہوئی ہے، بریج کیمپ کے داخلی راستے کے شمال میں واقع الفزب مارکیٹ کے قریب ڈرون حملے میں شہید ہوا۔ اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی توپ خانے نے وسطی غزہ میں بریج کیمپ کے جنوب میں واقع قریب واقع مغازی پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری کی ہے۔

حماس کے حکام نے کہا ہے ہم تمام قیدیوں کو رہا کرنے کو تیار ہیں ۔ تاہم ان اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے یہ شرط ہو گی کہ فلسطینی قیدیوں کو اسرائیل بھی رہائی دے گا اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی فوج کے غزہ سے انخلاء کی ضمانتیں دی جائیں گی۔

اسرائیل نے غزہ کے حوالے سے مصر کی نئی تجویز پر جواب دینے کے لیے مہلت طلب کی ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق اسرائیل غزہ کی پٹی سے حماس کے ہتھیار لیے جانے کے واسطے ٹائم ٹیبل وضع کرنا چاہتا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے تازہ حملوں سے علاقے میں تباہی اور انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین نے خبردار کیا ہے کہ امدادی سامان کی ترسیل میں بڑے پیمانے پر کمی کے باعث صورتحال انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنرل سیکورٹی کے ادارے کے سربراہ رشید جحجوح کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ غزہ میں شہری دفاع نے جمعرات کے روز بتایا کہ منگل کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 504 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

حماس نے امریکی صدر کے اس تازہ ترین بیان کا خیر مقدم کیا  ہے۔ حماس کے  ایک عہدیدارقاسم نے  کہا کہ اگر امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات غزہ کے لوگوں کی نقلِ مکانی کے کسی بھی خیال سے دستبرداری کی نمائندگی کرتے ہیں تو ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

حماس ثالثوں اور ٹرمپ کے ایلچی کی کوششوں سے نرمی سے نمٹی ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ حماس متوقع مذاکرات کے نتائج کا انتظار کر رہی ہے ۔ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی اور اس کے دوسرے مرحلے میں جانے کی ذمہ داری اسرائیل کی ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی سے متعلق عرب ممالک کا منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب سربراہ اجلاس کے اختتام پر جاری بیان غزہ کی حقیقی صورت حال کا علاج نہیں کرتا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق حماس تنظیم غزہ میں باقی نہیں رہ سکتی۔

یاد رہے کہ فائر بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے ضمن میں حماس کی جانب سے ہفتے کو 6 اسرائیلی یرغمالی حوالے کر دیے جانے کے بعد اسرائیل نے اس کے مقابل مقررہ 600 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی اچانک ملتوی کر دی۔

اسرائیلی سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل جمعرات کو غزہ سے چار قیدیوں کی لاشیں وصول کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور وہ ہفتے کے روز چھ زندہ قیدیوں کی واپسی کے لیے کام کر رہا ہے۔اگر یہ مکمل ہو جاتا ہے تو غزہ میں صرف چار قیدی رہ جائیں گے۔