Bharat Express

Israel-Palestine War

شمالی غزہ میں جبالیا، بیت حنون اور بیت لاہیا کا محاصرہ 70 روز سے جاری ہے جبکہ صیہونی فورسز کی جانب سے المواصی کیمپ پر بھی بمباری کی گئی۔اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

جی سی سی سپریم کونسل نے غزہ، لبنان، اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ساتھ یروشلم، اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ شہریوں کے تحفظ، جنگ کے خاتمے اور پائیدار حل پر سنجیدہ مذاکرات کےلیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔

ججوں نے کہا کہ انہیں یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے معقول بنیادیں ملی ہیں کہ نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ نے "غزہ کے لوگوں کے خلاف وسیع پیمانے پر اور منظم حملے کے ایک حصے کے طور پر قتل، تشدد اور بھوک کوجنگی ہتھیاروں کے طور پر  استعمال کیا۔

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے خلاف بھی مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے وارنٹ جاری کیے۔

پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جاری خونریزی کے حوالے سے یہ تحقیقات کی جائیں کہ اسرائیلی فوج کے حملے نسل کشی کا باعث ہیں یا نہیں۔ پوپ کی جوبلی سے قبل طبع ہونے والی کتاب کے اہم اقتباسات میں یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کے ابتدائی مہینوں میں یو آوف گولانٹ پر اعتماد تھا اور وہ بہترین کام کررہے تھے، مگر گزشتہ کچھ مہینوں میں یہ اعتماد ٹوٹ گیا، گولانٹ جنگ کے معاملات پر اختلاف رکھتے تھے اور انہوں نے کابینہ کے فیصلوں کے برعکس بیانات دیے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل بھاری جانی نقصان کے سبب حزب اللہ کو دریائے لطانی سے دور دھکیلنے سے دستبردار ہو رہا ہے۔فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں ماہ لبنان اور غزہ میں حماس اور حزب اللہ کے ہاتھوں 62 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

صبح سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے مختلف واقعات میں  آج شہید ہونے والوں کی تعداد 143 ہوگئی ہے۔وہیں دوسری جانب سات اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔

اسرائیلی حکومت پر قیدیوں کو رہا کروانے کےلیے اپنے شہریوں کا بھی شدید دباؤ ہے کیونکہ 100 کے قریب قیدی اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں موجود ہیں۔ آئے روز اسرائیل میں بڑے پیمانے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں جس میں حکومت سے قیدیوں کو رہا کرانے کےلیے جنگ بندی معاہدے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری نے جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، اسرائیل نے ظلم اور سفاکانہ جارحیت سے 43 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔