Bharat Express

Israel-Palestine War

قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ بلنکن غزہ کی جنگ کے بعد غزہ کی دوبارہ تعمیر اور اسے حماس ا ور اسرائیل کے ذریعے دوبارہ منظم کرنے کا منصوبہ پیش کر رہے ہیں۔

دو ریاستی حل پر بھی بات چیت تیز کردی گئی ہے۔ناروے کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی کوشش کیلئے درجنوں ممالک میں اپنے مندوب بدھ کے روز ناروے بھیجیں گے۔

فلسطین میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا ہے کہ اسرائیل کو "غزہ میں تمام انسانی امداد فراہم کرنی چاہیے"۔غزہ میں انسانی صورت حال پر ایکشن لینا چاہیے۔اہلکار نے مزید کہاکہ ہمیں غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

شمالی غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے، جبالیہ میں اسکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 2 بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

اسرائیل کے تازہ ہوائی حملے میں ایک صحافی سمیت تقریباً 22 فلسطینیوں کی موت ہوگئی۔ اسی کے ساتھ 7 اکتوبر 2023 کو جدوجہد شروع ہونے کے بعد سے ہلاک کئے گئے صحافیوں کی تعداد بڑھ کر 203 ہوگئی ہے۔

شمالی غزہ میں جبالیا، بیت حنون اور بیت لاہیا کا محاصرہ 70 روز سے جاری ہے جبکہ صیہونی فورسز کی جانب سے المواصی کیمپ پر بھی بمباری کی گئی۔اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

جی سی سی سپریم کونسل نے غزہ، لبنان، اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ساتھ یروشلم، اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ شہریوں کے تحفظ، جنگ کے خاتمے اور پائیدار حل پر سنجیدہ مذاکرات کےلیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔

ججوں نے کہا کہ انہیں یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے معقول بنیادیں ملی ہیں کہ نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ نے "غزہ کے لوگوں کے خلاف وسیع پیمانے پر اور منظم حملے کے ایک حصے کے طور پر قتل، تشدد اور بھوک کوجنگی ہتھیاروں کے طور پر  استعمال کیا۔

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ ابراہیم ال مصری کے خلاف بھی مبینہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی وجہ سے وارنٹ جاری کیے۔

پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جاری خونریزی کے حوالے سے یہ تحقیقات کی جائیں کہ اسرائیلی فوج کے حملے نسل کشی کا باعث ہیں یا نہیں۔ پوپ کی جوبلی سے قبل طبع ہونے والی کتاب کے اہم اقتباسات میں یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔