Bharat Express

Israel-Palestine War

انسانی ہمدردی کی تنظیم نے ایک پر پوسٹ میں کہا کہ "کسی بھی والدین کو اپنے بچے کو کھونے کی اذیت اور دل ٹوٹنے سے نہیں گزارنا چاہئے۔ہم اس تشدد کو قبول نہیں کر سکتے جس کا فلسطینی بچوں کو معمول کے مطابق سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تقریباً ایک سال سے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ لڑ رہے اسرائیل کی مشکلات کم نہیں ہورہی ہیں۔ رفح بارڈر پرواقع فیلوڈیلفی کاریڈورپرکنٹرول سے متعلق اب مصر کے ساتھ تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مصرنے بنجامن نیتن یاہوکے رفح بارڈرسے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دعووں کی مذمت کی ہے اورعلاقے سے اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے لئے ڈیڈ لائن کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے اعلان کے مطابق حملے میں کم از کم 40 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہو گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کی کمان کے مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

ترک صدر نے کہا ایک ہی اقدام اسرائیلی جارحیت کو روک سکتا ہے ، اسرائیلی بدمعاشی اور دہشت گردی کو روکنے کا یہی ایک راستہ ہے کہ مسلمان ملک باہم اتحاد کریں۔

ڈنمارک پولیس نے غزہ کی صورتحال اور مغربی کنارے پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف کوپن ہیگن میں ہونے والے ایک احتجاج میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے دنیا بھر میں منفرد شہرت حاصل کرنے والی یورپی ملک سویڈن کی شہری گریٹا تھنبرگ کو حراست میں لے لیاہے۔

ایک طرف حماس اپنی شرطوں پر جنگ بندی چاہتا ہے تو وہیں دوسری جانب اسرائیل اپنی ضد پر قائم ہے ، درمیان میں امریکہ ایک ایسا راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے جس پر حماس اور اسرائیل دونوں کیلئے خوشی خوشی چلنا مشکل ہورہا ہے۔

درحقیقت حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوا تو دیگر یرغمالی بھی کفن میں اپنے گھروں کو واپس جانے والے ہیں۔ دراصل حماس ناراض ہے کہ ایک طرف اسرائیل اپنے قیدیوں کی رہائی چاہتا ہے تو دوسری طرف اس کی فوج مسلسل حملے کر رہی ہے۔

اسرائیل میں لیبر کورٹ نے آج دوپہر ڈھائی بجے ملک میں عام ہڑتال ختم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ فیصلہ ہڑتال کے سبب کئی سیکٹروں میں معمولات مفلوج ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔عدالتی فیصلے میں اس بات کو بنیاد بنایا گیا ہے کہ یہ کوئی مطالباتی ہڑتال نہیں بلکہ سیاسی ہڑتال ہے۔

انٹونی بلنکن نے یہ ریمارکس اکتوبر میں غزہ تنازع شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے اپنے نویں دورے کے دوران پیر کو اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کے دوران دیے۔

سعودی عرب نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی، مصری اور قطری سربراہان کے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ مملکت غزہ میں فائر بندی اور خراب انسانی صورت حال کے معالجے کے لئے جاری تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔