ترکیہ کے صدر طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو اسرائیل کی جانب سے توسیع پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف اتحاد قائم کرنا چاہیے، غزہ پٹی پر گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران فوجی حملوں میں کم از کم 61 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق طیب اردوغان نے یہ تبصرہ فلسطینی اور ترک حکام کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک ترک نژاد امریکی خاتون کے قتل کے بعد دیے، مقتولہ جمعہ کو اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کے خلاف احتجاج میں حصہ لے رہی تھیں۔طیب اردوان نے استنبول کے قریب اسلامی اسکولوں کی ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں کہا کہ کہ اسرائیلی تکبر، اسرائیلی ڈاکوؤں اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کو روکنے کا واحد قدم اسلامی ممالک کا اتحاد ہے۔
ترک صدر نے کہا ایک ہی اقدام اسرائیلی جارحیت کو روک سکتا ہے ، اسرائیلی بدمعاشی اور دہشت گردی کو روکنے کا یہی ایک راستہ ہے کہ مسلمان ملک باہم اتحاد کریں۔ انہوں نے کہا اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے مسلمانوں کو خطرات درپیش ہیں اسرائیلی توسیع پسندی سے لبیا ، شام اور لبنان کو خطرات ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے مصر اور شام کےساتھ مل کر لیے گئے تازہ اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ خیال رہے مصر کے صدر السیسی نے ایک روز قبل ترکیہ کا دورہ کیا ہے۔ مصری سربراہ کا یہ دورہ ایک طویل عرصے بعد ہوا ہے۔ 12 برس بعد مصری صدر نے ترکیہ میں کہا ہے کہ ہمیں دو طرفہ منجمد تعلقات کو از سر نو بحال کرنا ہو گا۔ تاہم اسرائیل کی طرف سے اس پیش رفت پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔