Bharat Express

Delhi Elections 2025: مسلم اکثریتی مٹیا محل میں ’امیدوار‘ اہم، بی جے پی اورکانگریس کیلئے ’عآپ‘ بڑا چیلنج

2015 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں، عام آدمی پارٹی کے عاصم احمد خان نے مٹیا محل سیٹ سے 47,584 ووٹ حاصل کیے تھے۔ کانگریس کے شعیب اقبال کو 21,488 ووٹ ملے اور بی جے پی کے شکیل انجم دہلوی کو 9,105 ووٹ ملے۔

دہلی اسمبلی انتخابات 2025

نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں انتخابی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ ریاست میں ہونے والے اس الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی سیدھے میدان میں ہیں، جب کہ کانگریس پارٹی بھی 10 سال قبل کھوئی ہوئی طاقت دوبارہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ایسے میں ریاست کی ہر سیٹ بہت اہم ہو جاتی ہے۔ دہلی کی مٹیا محل سیٹ خاص طور پر کاروباری سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کئی چھوٹی بڑی دکانیں ہیں۔

اس حلقے میں مسلم ووٹروں کا فیصلہ کن کردار ہے، اور یہ دہلی کا دوسرا سب سے بڑا مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ مٹیا محل سیٹ میں اجمیری گیٹ، لال کواں، جامع مسجد، منٹو روڈ، ڈی ڈی یو مارگ، ٹیگور روڈ، سیتارام بازار اور چاوڑی بازار جیسے بڑے علاقے آتے ہیں۔ ان علاقوں کے آس پاس کئی کاروباری مراکز ہیں اور جامع مسجد کے آس پاس کے علاقے میں ’ویشیہ‘ برادری کے ووٹروں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے۔

مٹیا محل اسمبلی حلقہ میں انتخابی تاریخ اور نتائج ہمیشہ دلچسپ رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ گزشتہ 35 سالوں میں یہاں کوئی بھی غیر مسلم امیدوار الیکشن نہیں جیت سکا۔ اس کے علاوہ اب تک ہونے والے 10 انتخابات میں سے 5 بار وہ پارٹی جیت چکی ہے جس کے پاس دہلی میں کوئی عوامی حمایت نہیں تھی۔ اس انتخابی حلقے کے سب سے بڑا مسئلے بجلی کے تاروں کے جال، تنگ گلیاں، پائپ لائنوں کی ابتر حالت اور گندگی ہے۔ ان تنگ گلیوں کی وجہ سے ہر وقت حادثات کا خطرہ رہتا ہے اور کسی حادثے کی صورت میں فائر انجن کو موقع پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگ ان مسائل کے حوالے سے مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔ فی الحال اس سیٹ پر عام آدمی پارٹی کا قبضہ ہے اور شعیب اقبال ایم ایل اے ہیں۔ اس بار بھی عام آدمی پارٹی نے اپنے پرانے ایم ایل اے کو میدان میں اتارا ہے۔

دہلی میونسپل کارپوریشن کے انضمام کے بعد، مٹیا محل حلقہ کو تین وارڈوں میں تقسیم کیا گیا ہے، یعنی چاندنی محل، سیتارام بازار اور دہلی گیٹ۔ ان میں سے ہر وارڈ کی نمائندگی ایک کونسلر کرتا ہے۔ اس حلقے کی انتخابی تاریخ اور سیاست مسلسل بدلتی رہی ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں، عام آدمی پارٹی کے امیدوار شعیب اقبال نے زبردست جیت درج کی تھی اور 67,282 ووٹ حاصل کیے تھے، جو کل درست ووٹوں کا 75.96 فیصد تھا۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رویندر گپتا کو 17,041 ووٹوں سے شکست دی۔ وہیں کانگریس کے مرزا جاوید علی کو صرف 3409 ووٹ ملے۔

مٹیا محل اسمبلی سیٹ پر 2025 کے انتخابات میں بی جے پی، عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ عام آدمی پارٹی نے شعیب اقبال کو دوبارہ نامزد کیا ہے، جبکہ کانگریس نے عاصم احمد خان کو میدان میں اتارا ہے اور بی جے پی نے دیپتی اندورا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس نشست کو شعیب اقبال کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جو 1993 سے اس نشست سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ پر الیکشن لڑتے رہے ہیں۔ حالانکہ، 2015 اور 2020 کے انتخابات میں، انہوں نے عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر اپنی نشست دوبارہ حاصل کی۔ اگر وہ 2025 کے انتخابات جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ان کی ساتویں مدت ہوگی۔

اس وقت یہاں کل ووٹرز کی تعداد 1,29,270 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 66,871 ہے جب کہ یہاں خواتین ووٹرز کی تعداد 62,367 ہے۔ اس کے علاوہ یہاں 32 ٹرانس جینڈر ووٹر بھی ہیں۔

2020 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے شعیب اقبال نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے 67,282 ووٹ حاصل کیے جو کہ ڈالے گئے کل درست ووٹوں کی اکثریت ہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی کے رویندر گپتا کو 17,041 ووٹ ملے جب کہ کانگریس کے مرزا جاوید علی کو صرف 3,409 ووٹ ملے۔

2015 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں، عام آدمی پارٹی کے عاصم احمد خان نے مٹیا محل سیٹ سے 47,584 ووٹ حاصل کیے تھے۔ کانگریس کے شعیب اقبال کو 21,488 ووٹ ملے اور بی جے پی کے شکیل انجم دہلوی کو 9,105 ووٹ ملے۔

2013 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کے شعیب اقبال نے 22,732 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس کے مرزا جاوید علی کو 19,841 ووٹ ملے جبکہ عام آدمی پارٹی کے شکیل انجم کو 18,668 ووٹ ملے۔

بھارت ایکسپریس۔