Bharat Express

Israel-Gaza War: اسرائیل اور مصر کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، جانئے کیا ہے بڑی وجہ؟

تقریباً ایک سال سے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ لڑ رہے اسرائیل کی مشکلات کم نہیں ہورہی ہیں۔ رفح بارڈر پرواقع فیلوڈیلفی کاریڈورپرکنٹرول سے متعلق اب مصر کے ساتھ تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مصرنے بنجامن نیتن یاہوکے رفح بارڈرسے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دعووں کی مذمت کی ہے اورعلاقے سے اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے لئے ڈیڈ لائن کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ (فائل فوٹو)

مشرق وسطیٰ میں ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کئی محاذوں پرمحاصرے میں ہے۔ ایک طرف غزہ میں حماس کے خلاف جنگ جاری ہے تودوسری طرف حزب اللہ اورحوثی تنظیمیں بھی اسرائیل کی کشیدگی میں اضافہ کررہی ہیں۔ حماس لیڈراسماعیل ہانیہ کی موت سے مشتعل ایران بھلے ہی خاموش ہوگیا ہو، لیکن اسرائیل پراس کے حملے کا خطرہ اب بھی برقرارہے۔ دوسری جانب، اسرائیل اورمصرکے درمیان کشیدگی کی خبریں بھی ہیں۔

درحقیقت اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہوباربارمصری سرحد سے اسلحے کی اسمگلنگ کا دعویٰ کرتے رہے ہیں، جس پراب مصرنے بنجامن نیتن یاہو کومنہ توڑ جواب دیا ہے۔ مصر نے رفح سرحد پر واقع فلاڈیلفیا کاریڈور سے اسرائیلی فوجیوں کے فوری انخلاء کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

نیتن کے دعوے پرمصربرہم

میڈیا رپورٹس کے مطابق، مصرکے ایک سینئراہلکارنے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہوکے دعوؤں پرسخت اعتراض ظاہرکیا ہے۔ اس اہلکارکا کہنا ہے کہ نیتن یاہوحماس کے ساتھ جنگ ​​بندی اوریرغمالیوں کی رہائی کے لئے مذاکرات میں رکاوٹ ہیں۔ مصرکی جانب سے یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب چند روزقبل نیتن یاہونے غزہ مصرسرحد پرکنٹرول برقراررکھنے پراصرارکیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ حماس کے لئے رفح سرحد کودوبارہ مسلح کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ مصرنے بنجامن نیتن یاہوکے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دعوؤں کی مذمت کرتے ہوئے علاقے سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کے لئے آخری تاریخ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، اس بیان کے ٹھیک 24 گھنٹے کے بعد مصرکی فوج کے چیف آف اسٹاف رفح سرحد کا جائزہ لینے پہنچ گئے۔ اسٹیٹ میڈیا نے بتایا ہے کہ چیف آف اسٹاف نے بارڈرسیکورٹی کا جائزہ لیا۔ حالانکہ اس کے علاوہ کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔

کاریڈورپرکنٹرول کی ضد

دراصل، اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے بارباررفح سرحد پرواقع فلوڈیلفیا کاریڈورپرکنٹرول برقرار رکھنے پرزوردیا ہے۔ غزہ اورمصرسرحد پرواقع یہ 14 کلومیٹرلمبی کاریڈورہے، جس کی چوڑائی تقریباً 100 گز ہے۔ یہ غزہ پٹی اورمصرکے درمیان بفرزون کا کام کرتا ہے، لیکن نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ اس راستے کا استعمال حماس کو ہتھیارسپلائی کے لئے کیا جاتا ہے۔

فلاڈیلفیا کاریڈورکی وجہ سے معاہدہ معطل

حماس اوراسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی بات چیت نتیجے پرنہیں پہنچ پائی تھی۔ کئی مہینوں سے امریکہ، قطراورمصراس کے لئے کوشش کررہے تھے، لیکن فلاڈیلفیا کاریڈورپرکنٹرول برقرار رکھنے کی نیتن یاہوکی ضد کی وجہ سے معاہدہ نہیں ہوپایا۔ حماس کے ساتھ ساتھ مصربھی اس کاریڈورپر اسرائیل کے کنٹرول خلاف ہے۔ وہیں، اسرائیل کے وزیردفاع سمیت کئی سیکورٹی افسران نے بھی نیتن یاہوکے اس مطالبہ کوغیرضروری بتایا ہے۔ وزیردفاع یووگیلنٹ کے مطابق مصرسرحد پرفوجیوں کی تعیناتی کئے بغیر بھی سیکورٹی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read