Bharat Express

Israel-Gaza War

غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں 46000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔  اسرائیل نے 17000 سے زائد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ اس بارے میں کوئی واضح ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے۔

اسرائیل نے جمعرات کو غزہ پٹی میں تازہ ہوائی حملے کئے، جس میں 26 افراد مارے گئے۔ ان حملوں میں حماس کے سیکورٹی اہلکاروں اوراسرائیل کے اعلان کردہ انسانی زون کوبھی نشانہ بنایا گیا۔ مُواسی کے علاقے میں 3 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیل نے پولیس فورسزاورمقامی کمیٹیوں کونشانہ بنایا جس سے غزہ میں امن وامان پربھی بڑااثرپڑا۔

اس سال 31 جولائی کواسمٰعیل ہانیہ کے قتل کے تقریباً 5 ماہ بعد اسرائیل نے اسمٰعیل ہانیہ کی موت کی ذمہ داری لی ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل نے بڑی بات بھی کہی ہے۔

اسرائیلی ٹینک اس علاقے پرحملہ کرنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ انھوں نے نصیرات کے شمالی علاقوں میں ہلاک شدہ فلسطینیوں کی 19 لاشیں برآمد کیں۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج کو واپس بلا لے گا۔

وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 13 فلسطینیوں کواسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق اب تک قتل کیے گئے 43985 فلسطینیوں میں 70 فیصد تعداد فلسطینوں کے بچوں اور عورتوں کی ہے۔

غزہ کی عوام نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کو لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ امداد کو بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں پر فروخت ہونے سے روکا جا سکے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیل تہذیب کے دشمنوں کے خلاف سات محاذوں پراپنا دفاع کررہا ہے۔ ہم غزہ میں حماس کے خلاف لڑرہے ہیں، جس نے 7 اکتوبرکو ہمارے لوگوں کا قتل کیا، عصمت دری، سرقلم کیا اورجلایا۔

اسرائیل کی فوج موجودہ وقت میں بڑے حملے کی تیاری میں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف ایک ساتھ کئی محاذ پرحملہ کرنے والی ہے۔ اس میں امریکی تعاون بھی ملنے کی امید ہے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سامح السراج بھی حملے میں جاں بحق ہو گئے۔ فوج کے مطابق روحی مشتھی کو حماس کے اہم رہنما یحییٰ سنوار کا قریبی سمجھا جاتا تھا،