کولکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج ریپ کیس میں سنجے رائے مجرم قرار
کولکتہ: سیالدہ کورٹ نے کولکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ڈیوٹی پر تعینات ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں سنجے رائے کو قصوروار پایا ہے۔ اس دوران متاثرہ لڑکی کے والدین بھی عدالت کے احاطے میں موجود تھے۔ سنجے رائے کو پیر (20 جنوری 2025) کو سزا سنائی جائے گی۔ 9 اگست 2024 کی صبح، شمالی کولکتہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج آر جی کر میں ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی لاش ملی، جس پر کئی زخموں کے نشانات تھے۔
سنجے رائے کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 64، 66، 103/1 لگائی گئی ہے۔ ملزم کے خلاف شکایت یہ ہے کہ وہ آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے سیمینار روم میں گیا اور وہاں آرام کر رہی خاتون ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری کی اور حملہ کیا اور پھر اسے مار ڈالا۔ ڈاکٹر کے قتل اور عصمت دری کیس کے ملزم سنجے رائے کا ٹرائل 9 جنوری کو مکمل ہوا، اس دوران 50 گواہوں سے جرح کی گئی۔ سی بی آئی نے عدالت سے سنجے رائے کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیس کی مکمل چھان بین کے بعد جج نے اسے مجرم قرار دیا اور کہا کہ اسے سزا ملنی چاہیے۔ عدالت اب 20 جنوری کو سنجے رائے کی سزا کا اعلان کرے گی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوا انکشاف
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مجرم نے پہلے متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کی اور پھر گلا دبا کر قتل کر دیا۔ ملزم نے اس کی موت کو کنفرم کرنے کے لیے اس کا دو بار گلا گھونٹا تھا۔ آر جی کر میڈیکل کالج نے شروع میں کہا تھا کہ یہ خودکشی تھی، لیکن پھر معاملہ تہہ در تہہ کھلنے لگا۔ اس معاملے کی سچائی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔
جونیئر ڈاکٹروں نے کیا بڑا احتجاج
کولکتہ میں جونیئر ڈاکٹروں نے متاثرہ کے لیے انصاف اور سرکاری اسپتالوں میں مناسب حفاظتی انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک طویل احتجاج کیا۔ اس دوران ریاست میں صحت کی خدمات بھی دو ماہ سے زائد عرصے تک ٹھپ رہیں۔
بھارت ایکسپریس۔