Bharat Express

RG Kar Medical College

سی بی آئی افسران کی ٹیم تقریباً 1.15 بجے ایم ایل اے کے گھر اور دفتر پہنچی اور چھاپہ مار کارروائی شروع کی۔ ٹیم کے کچھ ارکان آر جی کار اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں رائے سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ رائے کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا۔

ریاستی حکومت نے ڈاکٹروں کے اجلاس کو براہ راست نشر کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا، لیکن شفافیت کے لیے بحث کو ریکارڈ کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی۔

ایک احتجاجی ڈاکٹر نے یہاں اپنی گورننگ باڈی کی میٹنگ کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا، ’’ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے اور متوفی کو انصاف نہیں ملا‘‘۔ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور کام پر واپس نہیں جائیں گے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ خیال کیا گیا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کو مرمت کا کام شروع کرنے کی ہدایت گھوش کے کہنے پر آر جی کر کے ایک انتظامی افسر نے دیا تھا۔ حالانکہ، اجازت نامہ کو دیکھ کر، یہ واضح ہو جاتا ہے کہ گھوش اس جگہ کی مرمت کروانے کے لیے کتنے بے چین تھے۔

مغربی بنگال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل پر سول سوسائٹی کی تنظیموں کے احتجاج کے درمیان، بنگالی تھیٹر کی ایک بڑی شخصیت بپلاب بندیوپادھیائے نے منگل کو آر جی کار ہسپتال کے معاملے پر ریاستی انسٹی ٹیوٹ 'بیسٹ تھیٹر ڈائریکٹر' کا ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بنگال بند صبح 6 بجے سے شروع ہوا ہے جو شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ اس دوران اس کا اثر دارالحکومت کولکاتہ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ بند کے دوران لوگوں سے دکانیں بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

احتجاج میں بنیادی طور پر نوجوان شامل ہیں، جو آر جی کر میڈیکل کالج اسپتال کے ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ اور اس واقعے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

نبنا ابھیان کے پیش نظر کولکاتہ پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔ اس کے لیے شہر میں 6000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 19 پوائنٹس پر بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔

متاثرہ کے والدین نے اسپتال کے کچھ ملازمین پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ کے والدین نے بتایا ہے کہ اس معاملے میں اسی کالج کے کچھ انٹرنز اور ڈاکٹر ملوث ہیں۔ ایک افسر نے یہ جانکاری دی۔

کولکاتا کے سرکاری اسپتال میں خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہوئی گھناؤنی واردات کے بعد مغربی بنگال میں ڈاکٹروں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔