Bharat Express

Israel-Gaza War

سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرڈیوڈ کوہن نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ اب حماس رہنما کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے یحییٰ شنوارکا نام لئے بغیرکہا کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی قسمت بڑی حد تک ایک سوال ہے، جس کا جواب حماس کے رہنما دے سکتے ہیں۔

فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے دیر البلاح شہر کے مشرق میں المنفالوتی اسکول کے قریب میزائل سے حملہ کیا۔ اس دوران، اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم راہداری میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور سینکڑوں انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

سعودی عرب نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی، مصری اور قطری سربراہان کے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ مملکت غزہ میں فائر بندی اور خراب انسانی صورت حال کے معالجے کے لئے جاری تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 40,099 افراد ہلاک اور 92,609 زخمی ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں کیے گئے حملوں کے دوران اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

جماعت اسلامی ہند نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 38 ہزارسے زیادہ فلسطینی ہلاک کئے جا چکے ہیں، جن میں نصف سے زیادہ بچے اورخواتین ہیں۔ غزہ میں اسکولوں، اسپتالوں، امدادی کیمپوں، اقوام متحدہ کے مشنوں، صحافیوں، امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

کے بعد چار سالوں میں نتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ وہ کس طرح  اپنی حفاظت کرتا ہے اس سے فرق پڑتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اس وقت امریکہ کے دورے پرہیں، جہاں ان کا کانگریس کوخطاب کرنے کا پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے بعد ان کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملنے کا امکان ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیل کے حملے میں اب تک غزہ علاقے میں 39 ہزارسے زیادہ فلسطینی مارے جاچکے ہیں اور 89 ہزارسے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کی فہرست میں فوجی اورعام شہری دونوں کوشامل کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کواسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہ کرلے اس وقت تک ہمیں جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

 اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ جنگجوگروپ نے کہا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی ہوائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکے قتل کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے اور ڈرون اڑائے۔