Bharat Express

Israel-Gaza War

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے جاری ہیں۔ اب تک 37 ہزار سے بھی زیادہ فلسطینی لوگوں کی جان جاچکی ہے۔ ایک طرف 7 اکتوبرکے حماس کے حملے سے متعلق اسرائیلی کارروائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے تو دوسری طرف ایک دوسری رپورٹ دنیا بھر میں بحث کا موضوع ہے۔ رپورٹ میں کچھ دستاویزوں کے بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے کچھ سینئر افسران کے پاس حماس کے حملے سے متعلق خفیہ جانکاری پہلے سے تھی۔

غزہ جنگ کی شروعات کے بعد امریکہ نے پہلی بار کسی اسرائیلی گروپ پرپابندی لگائی ہے۔ جس ٹی ایس اے وی 9 پرپابندی لگائی گئی، اس کے اوپر غزہ جارہی انسانی امداد میں رخنہ اندازی کرنے کا الزام لگا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو اسرائیل پر 150 سے زیادہ بڑے سائز کے راکٹوں اور 30 ​​ڈرونز سے حملہ کیا۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لائی گئی جنگ بندی تجویز کی حمایت میں کونسل کے 14 اراکین نے ووٹ دیا ہے جبکہ روس ووٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔ حماس نے تجویز منظور کرنے کا استقبال کیا اور ایک بیان میں کہا کہ وہ ثالثوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

غزہ جنگ میں کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کے سبب بنجامن نیتن یاہو ملک کے ہی اندرگھرتے جا رہے ہیں۔ یرغمالیوں کوواپس لانے اوراسرائیل کی سیکورٹی کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے اتحادی حکومت کے وزیربینی گینٹزنے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اسرائیل نے یرغمالی بچاو مہم میں اپنے چار لوگوں کو حماس کی قید سے محفوظ باہر نکالا۔ جبکہ اسرائیل کے حملے میں 210 فلسطینیوں ہلاک ہوگئے ہیں، جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بچوں سمیت کم ازکم 210 فلسطینی افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ زخمی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز نے نیتن یاہو کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اس تجویز کے بعد نیتن یاہو کے آفس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ ختم کرنے کی اسرائیل کی شرط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

فلسطین-اسرائیل کی صورتحال قابو سے باہر ہونے کے پس منظر میں، چین-عرب ممالک تعاون فورم کی 10ویں وزارتی کانفرنس نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کرنے کا سخت ترین مطالبہ جاری کیا۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی افواج کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے رفح میں نہتے فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنانے پراسرائیلی حکام کو مکمل طور پر ذمہ دارٹھہرایا ہے۔

اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس اس فیصلے کو نافذ کرنے کا اختیار ہے، لیکن اسرائیل کو امید ہے کہ اس کے اہم اتحادی امریکہ، اقوام متحدہ کی باڈی میں اسے ویٹو کر دے گا۔