Bharat Express

Israel-Gaza War

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کواسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہ کرلے اس وقت تک ہمیں جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

 اسرائیل اورلبنان کی جنگجو گروپ کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ جنگجوگروپ نے کہا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی ہوائی حملے میں ایک سینئرکمانڈرکے قتل کا بدلہ لینے کے لئے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے اور ڈرون اڑائے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی حزب اللہ کو اپنی پوری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا ہے اوراگر جنگ ہوئی تو لبنان کو دوسرے غزہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر حملے کے لئے ایک نئے منصوبے کو منظوری دی ہے۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات کے پیش نظر مئی سے کچھ بھاری بموں کی فراہمی میں تاخیرکی ہے۔ ساتھ ہی انتظامیہ بھی اس معاملے میں کسی قسم کی تجویز سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ اسرائیل نے امریکہ کے اس قدم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے جاری ہیں۔ اب تک 37 ہزار سے بھی زیادہ فلسطینی لوگوں کی جان جاچکی ہے۔ ایک طرف 7 اکتوبرکے حماس کے حملے سے متعلق اسرائیلی کارروائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے تو دوسری طرف ایک دوسری رپورٹ دنیا بھر میں بحث کا موضوع ہے۔ رپورٹ میں کچھ دستاویزوں کے بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے کچھ سینئر افسران کے پاس حماس کے حملے سے متعلق خفیہ جانکاری پہلے سے تھی۔

غزہ جنگ کی شروعات کے بعد امریکہ نے پہلی بار کسی اسرائیلی گروپ پرپابندی لگائی ہے۔ جس ٹی ایس اے وی 9 پرپابندی لگائی گئی، اس کے اوپر غزہ جارہی انسانی امداد میں رخنہ اندازی کرنے کا الزام لگا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو اسرائیل پر 150 سے زیادہ بڑے سائز کے راکٹوں اور 30 ​​ڈرونز سے حملہ کیا۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لائی گئی جنگ بندی تجویز کی حمایت میں کونسل کے 14 اراکین نے ووٹ دیا ہے جبکہ روس ووٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔ حماس نے تجویز منظور کرنے کا استقبال کیا اور ایک بیان میں کہا کہ وہ ثالثوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

غزہ جنگ میں کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کے سبب بنجامن نیتن یاہو ملک کے ہی اندرگھرتے جا رہے ہیں۔ یرغمالیوں کوواپس لانے اوراسرائیل کی سیکورٹی کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے اتحادی حکومت کے وزیربینی گینٹزنے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اسرائیل نے یرغمالی بچاو مہم میں اپنے چار لوگوں کو حماس کی قید سے محفوظ باہر نکالا۔ جبکہ اسرائیل کے حملے میں 210 فلسطینیوں ہلاک ہوگئے ہیں، جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بچوں سمیت کم ازکم 210 فلسطینی افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ زخمی ہے۔