Bharat Express

Israel-Gaza War

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی حزب اللہ کو اپنی پوری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا ہے اوراگر جنگ ہوئی تو لبنان کو دوسرے غزہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر حملے کے لئے ایک نئے منصوبے کو منظوری دی ہے۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات کے پیش نظر مئی سے کچھ بھاری بموں کی فراہمی میں تاخیرکی ہے۔ ساتھ ہی انتظامیہ بھی اس معاملے میں کسی قسم کی تجویز سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ اسرائیل نے امریکہ کے اس قدم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے جاری ہیں۔ اب تک 37 ہزار سے بھی زیادہ فلسطینی لوگوں کی جان جاچکی ہے۔ ایک طرف 7 اکتوبرکے حماس کے حملے سے متعلق اسرائیلی کارروائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے تو دوسری طرف ایک دوسری رپورٹ دنیا بھر میں بحث کا موضوع ہے۔ رپورٹ میں کچھ دستاویزوں کے بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے کچھ سینئر افسران کے پاس حماس کے حملے سے متعلق خفیہ جانکاری پہلے سے تھی۔

غزہ جنگ کی شروعات کے بعد امریکہ نے پہلی بار کسی اسرائیلی گروپ پرپابندی لگائی ہے۔ جس ٹی ایس اے وی 9 پرپابندی لگائی گئی، اس کے اوپر غزہ جارہی انسانی امداد میں رخنہ اندازی کرنے کا الزام لگا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو اسرائیل پر 150 سے زیادہ بڑے سائز کے راکٹوں اور 30 ​​ڈرونز سے حملہ کیا۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لائی گئی جنگ بندی تجویز کی حمایت میں کونسل کے 14 اراکین نے ووٹ دیا ہے جبکہ روس ووٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔ حماس نے تجویز منظور کرنے کا استقبال کیا اور ایک بیان میں کہا کہ وہ ثالثوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

غزہ جنگ میں کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کے سبب بنجامن نیتن یاہو ملک کے ہی اندرگھرتے جا رہے ہیں۔ یرغمالیوں کوواپس لانے اوراسرائیل کی سیکورٹی کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے اتحادی حکومت کے وزیربینی گینٹزنے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اسرائیل نے یرغمالی بچاو مہم میں اپنے چار لوگوں کو حماس کی قید سے محفوظ باہر نکالا۔ جبکہ اسرائیل کے حملے میں 210 فلسطینیوں ہلاک ہوگئے ہیں، جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بچوں سمیت کم ازکم 210 فلسطینی افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ زخمی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز نے نیتن یاہو کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اس تجویز کے بعد نیتن یاہو کے آفس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ ختم کرنے کی اسرائیل کی شرط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

فلسطین-اسرائیل کی صورتحال قابو سے باہر ہونے کے پس منظر میں، چین-عرب ممالک تعاون فورم کی 10ویں وزارتی کانفرنس نے فلسطینی عوام کو ان کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کرنے کا سخت ترین مطالبہ جاری کیا۔