Bharat Express

Israel Gaza War: کملا ہیرس نے کھائی قسم،کہا۔اسرائیل غزہ جنگ پر خاموش نہیں بیٹھوں گی،دیکھتے ہی رہ گئے نتن یاہو

کے بعد چار سالوں میں نتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ وہ کس طرح  اپنی حفاظت کرتا ہے اس سے فرق پڑتا ہے۔

کملا ہیرس نے کھائی قسم

حماس کے ساتھ جنگ ​​کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو جمعرات کو امریکہ پہنچے ۔ انہوں نے یہاں صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کی۔ اس دوران کملا ہیرس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کے معاملہ پر خاموش نہیں رہیں گی، اس کے لیے انہوں نے قسم کھائی ہے۔ دونوں امریکی لیڈران نے جنگ کے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب جنگ بندی کے معاہدے کا وقت آگیا ہے۔ تاہم کملا ہیرس نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اسرائیل کو بھی اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

نتن یاہو 4 سال بعد امریکہ پہنچے ۔

اسرائیل کی غزہ کے ساتھ جنگ ​​گزشتہ 9 ماہ سے جاری ہے اس سے قبل امریکا نے بھی جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ اب بھی وہی بات دہرائی جا رہی ہے۔ جمعرات کو جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچے تو وہاں بھی غزہ میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 2020 کے بعد چار سالوں میں نتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ وہ کس طرح  اپنی حفاظت کرتا ہے اس سے فرق پڑتا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ وہ مذکورہ معاملہ پر خاموش نہیں رہیں گی۔ ہم جاں بحق ہوچکے بچوں اور اپنی جان بچانے کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے  لوگوں کی تصاویر کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ ہم مصائب کے سامنے بے حس نہیں ہو سکتے، میں ان تمام پر معاملات خاموش نہیں بیٹھوں گی ۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ غزہ میں 9 ماہ سے جنگ جاری ہے، کئی ممالک اسے ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن کوئی حل نہیں نکل رہا ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے غزہ میں 39 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ نتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان کچھ ایسی خبریں سامنے آئی تھیں جن سے لگتا تھا کہ دونوں لیڈران کے تعلقات کے درمیان فرق پڑ رہا ہے  لیکن اس ملاقات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے متوازن موقف اپنایا ہے۔ کملا ہیرس نے کہا تھا کہ اس جنگ کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔ تمام مغویوں کو رہا کیا جائے اور فلسطینیوں کے مصائب کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read