Bharat Express

Kamla Harris

نیو یارک ٹائمس کا بھی دعویٰ ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہوں گے۔ نیو یارک ٹائمس کے مطابق 95 فیصد امکان ہےکہ ٹرمپ پھر سے وائٹ ہاوس لوٹیں گے ،وہیں صرف پانچ فیصد ہی امید بچی ہے کہ کملا ہیرس صدارت کا میدان جیت سکتی ہیں۔

عام طور پر اپنے ووٹنگ رجحانات کی وجہ سے امریکہ کی 50 ریاستوں میں اکثر ریاستوں کے بارے میں یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کس پارٹی یا امیدوار کو برتری حاصل ہو گی۔تاہم مختلف وجوہ کے باعث کئی ایسی ریاستیں ہیں جن کا سیاسی جھکاؤ ماضی کے مختلف الیکشن میں تبدیل ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں سوئنگ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔

روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا، ’ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ روس نے کبھی مداخلت نہیں کی اور نہ ہی وہ دوسرے ممالک، بشمول امریکہ، کے داخلی معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔جیسا کہ صدر ولادی میر پوتن نے بارہا کہا کہ ہم امریکی عوام کی مرضی کا احترام کرتے ہیں۔

ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد کیے جائیں یا پھر چھٹی والے دن انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو  ہندوستان میں اکثر الیکشن والے دن عام تعطیل کا اعلان کردیا جاتا ہے۔امریکہ میں اتوار کو چھٹی ہوتی ہے اور یہ دن انتخابی عمل کے لیے مناسب تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس ٹی وی نیٹ ورک کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نائب صدر کملا ہیرس کے انٹرویو کی 'گمراہ کن' ایڈیٹنگ انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے جارجیا میں ایک تقریب میں پہنچنے  اوباما نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کو ایک اور موقع دینا بہت بڑی غلطی ہوگی۔ اوباما نے کہا کہ ہمیں ایسا آمر نہیں چاہیے جو اپنے دشمنوں کو سبق سکھانے کا ارادہ رکھتا ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو رکوانے کی کوششوں پر بات چیت کے لیے بدھ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔سعودی الاخباریہ چینل نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی فوٹیج نشر کی ہے، جو ریاض میں ایرانی وزیر اور ان کے وفد کا استقبال کر رہے ہیں۔

جو بائیڈن امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے پہلے صدارتی امیدوار تھے، لیکن ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان ہونے والے صدارتی مباحثے میں جو بائیڈن پہلی بار ہارتے ہوئے نظر آئے۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی سے کملا ہیرس اور ریپبلکن پارٹی سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ میدان میں ہیں۔ حال ہی میں امریکی پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا میں دونوں کے درمیان صدارتی مباحثہ ہوا۔

صدارتی مباحثے میں یوکرین اور فلسطین کا مسئلہ بھی آیا۔ غزہ میں جاری جنگ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ اب بھی امریکی صدر ہوتے تو یہ جنگ شروع نہ ہوتی۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ 'کملا ہیرس اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں۔