امریکہ میں صدارتی انتخابات کے غیر حتمی نتائج سامنے آرہے ہیں اور اب تک کے نتائج میں واضح طور پر جو تصویر بن رہی ہے اس میں ریپبلکن کو اکثریت ملتی نظر آرہی ہے جبکہ ڈیموکریٹ کافی پیچھے نظر آرہے ہیں ۔ تازہ ترین اعداد وشمار سے یہ واضح ہے کہ زیادہ امکان ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ ایک بار پھر امریکہ کے صدر منتخب ہوں گے ،چونکہ اب تک کے انتخابی نتائج میں کملا ہیرس ٹرمپ سے بہت زیادہ پیچھے ہیں ۔ اب تک ڈونالڈ ٹرمپ 267الیکٹورل ووٹ حاصل کرچکے ہیں اور صرف 3 ووٹ کی مزید ضرورت ہے ،وہیں کملا ہیرس ابھی 214 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ کافی پیچھے ہیں ،ایسے میں ان کی مضبوطی سے واپسی اور ٹرمپ کو پیچھے چھوڑنے کا امکان ختم ہوگیا ہے،چونکہ سوئنگ اسٹیٹس میں بھی ٹرمپ کو کافی مضبوطی ملتی نظر آرہی ہے اور اب تک وہ نصف سے زیادہ سوئنگ اسٹیٹ میں جیت درج کرچکے ہیں۔
وہیں دوسری جانب نیو یارک ٹائمس کا بھی دعویٰ ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہوں گے۔ نیو یارک ٹائمس کے مطابق 95 فیصد امکان ہےکہ ٹرمپ پھر سے وائٹ ہاوس لوٹیں گے ،وہیں صرف پانچ فیصد ہی امید بچی ہے کہ کملا ہیرس صدارت کا میدان جیت سکتی ہیں۔نیویارک ٹائمس کے مطابق اس الیکشن میں ڈونالڈ ٹرمپ کو 306 الیکٹورل ووٹ ملنے کی امید ہے جبکہ کملا ہیرس کو 232 ووٹ مل سکتے ہیں ۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ ریپبلکنز نے اہم جیت کے ساتھ سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اوہائیو میں برنی مورینو، ویسٹ ورجینیا میں جم جسٹس اور نیبراسکا میں ڈیب فشرنے کامیابی حاصل کرلی ہے۔لیکن تاریخ میں پہلی بار، سینیٹ میں بیک وقت دو سیاہ فام خواتین ہوں گی، ڈیلاویئر میں لیزا بلنٹ روچیسٹر اور میری لینڈ میں انجیلا السبروکس، دونوں ڈیموکریٹس اور دونوں کامیاب ہوچکی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔