Bharat Express

white house

خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر ان کے دعووں اور پھر یوٹرن نے ان کے بیانات پر بھروسہ کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ صرف دو دنوں یعنی 48 گھنٹوں میں امریکی صدر نے بھارت سے متعلق دو بڑے جھوٹ بولے۔ ایک جھوٹ سیز فائر کے بارے میں اور دوسرا ٹیرف وار سے متعلق۔

تزویراتی طور پر، یہ پالیسی یو ایس ٹریژری، فورٹ ناکس، اور ایکسچینج سٹیبلائزیشن فنڈ جیسے اہم اداروں کو متاثر کر سکتی ہے، جو کہ 1934 کے گولڈ ریزرو ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ ان اداروں کے پاس سونے کو بٹ کوائن میں تبدیل کرنے کے عمل کو سنبھالنے کا موقع ہو سکتا ہے۔

نیتن یاہو کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت شروع ہونے والی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی اور یرغمالی معاہدے کی شرائط کے مطابق معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات پہلے مرحلے کے 16ویں دن یعنی اگلے پیر سے شروع ہونے چاہئیں۔

اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم اڈانی پر لگائے گئے الزامات سے واقف ہیں۔ ان پر عائد الزامات کو جاننے اور سمجھنے کے لیے ہمیں امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور محکمہ انصاف کے پاس جانا پڑے گا۔

نیو یارک ٹائمس کا بھی دعویٰ ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہوں گے۔ نیو یارک ٹائمس کے مطابق 95 فیصد امکان ہےکہ ٹرمپ پھر سے وائٹ ہاوس لوٹیں گے ،وہیں صرف پانچ فیصد ہی امید بچی ہے کہ کملا ہیرس صدارت کا میدان جیت سکتی ہیں۔

عام طور پر اپنے ووٹنگ رجحانات کی وجہ سے امریکہ کی 50 ریاستوں میں اکثر ریاستوں کے بارے میں یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کس پارٹی یا امیدوار کو برتری حاصل ہو گی۔تاہم مختلف وجوہ کے باعث کئی ایسی ریاستیں ہیں جن کا سیاسی جھکاؤ ماضی کے مختلف الیکشن میں تبدیل ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں سوئنگ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔

بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں اور دیگر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس واقعے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بنگلہ دیشی اقلیتوں کو بچایا جائے۔

صدر کی ڈیموکریٹک پارٹی کو خدشہ ہے کہ بائیڈن کے لیے مسلمانوں کی کم ہوتی حمایت ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

مڈل ایسٹ سے لیکر یورپ  تک  جنگ جاری ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ ہو یا  حماس اسرائیل کی یا پھر حوثیوں کے خلاف بحر احمر میں جنگ ہو، ان تمام جنگوں میں امریکہ واحد ایسا ملک ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔ اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

یو ایس سیکرٹ سروس کے چیف آف کمیونیکیشنز انتھونی گگلیلمی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "شام 6 بجے سے کچھ دیر پہلے، ایک گاڑی وائٹ ہاؤس کمپلیکس کے ایک بیرونی گیٹ سے ٹکرا گئی۔ ہم تصادم کی وجہ اور طریقے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔"