Bharat Express

Donald Trump

امریکہ کی سیاست میں اہم ریاست جارجیا کے سب سے بڑے اخبار ’دی اٹلانٹا جرنل کانسٹی ٹیوشن‘ نے لکھا کہ بدقسمتی سے یہ بات سچ ہے کہ بائیڈن کو اس دوڑ سے باہر ہو جانا چاہیے ۔اخبار کے مطابق بائیڈن کا ایسا کرنا امریکی قوم کے لیے اچھا ہوگا جس کی بائیڈن نے نصف صدی سے قابل تعریف خدمت کی ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا، "اپنے ملک کی خدمت کے لیے صدر بائیڈن کو اس دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔

امریکی صدر کے بیانات ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے کے برعکس ہیں، جو متعدد فوجداری مقدمات کا سامنا کر ہرے ہیں اور وہ پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر وہ الیکشن جیت گئے تو وہ اپنے خلاف آنے والے فیصلوں کو پلٹ دیں گے۔

ٹرمپ کو گزشتہ ہفتے نیویارک میں ایک جیوری کی جانب سے صدارتی انتخابات سے عین قبل 2016 میں ایک پورن اسٹار کو کی گئی مالی ادائیگیوں کو چھپانے کے لیے کاروباری اکاؤنٹنگ میں ہیرا پھیری کے معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

امریکن پبلک براڈکاسٹنگ سروس کے زیر اہتمام ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 67 فیصد ووٹرز نے کہا کہ ان کی سزا ان کے ووٹ کو متاثر نہیں کرے گی۔ ٹرمپ اور بائیڈن سروے میں برابر چل رہے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر اور ریپبلکن لیڈر مائیک جانسن نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وائٹ ہاؤس نے ایسٹر کے اہم اصول کے ساتھ دھوکہ کیا  ہے اور بائیڈن کے فیصلے کو "اشتعال انگیز اور نفرت انگیز" قرار دیا ہے۔

اوہائیو میں ایک ریلی میں ٹرمپ نے یہاں تک خبردار کیا کہ اگر وہ صدر کے عہدے کے لیے منتخب نہیں ہوئے تو خونریزی ہو سکتی ہے۔ تاہم ان کے بیان سے یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ کس طرف اشارہ کر رہے تھے۔

امریکی نیوز ویب سائٹ کیبل نیوز نیٹ ورک (CAN) کی رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن کو ڈیموکریٹک ڈیلیگیٹس میں 2099 ووٹ ملے۔ جیسن پامر کو تین ووٹ ملے اور دیگر (غیر ذمہ دار) کو 20 ووٹ ملے۔ یعنی جو بائیڈن 2079 ووٹوں سے آگے تھے۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت حریف نکی ہیلی نے اپنی صدارتی انتخابی مہم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے

"Super Tuesday" امریکی انتخابی کیلنڈر کے مصروف ترین دنوں میں سے ایک ہے۔ چونکہ امریکی صدارت کی دوڑ مختصر ہے، اس لیے امیدواروں کے انتخاب کے لیے یہ بہت اہم ہے۔ "سپر منگل" کو ریپبلکن 15 ریاستوں میں اور ڈیموکریٹس 15 ریاستوں اور ایک علاقے میں نامزدگی کے مقابلے منعقد کریں گے۔