Bharat Express DD Free Dish

Donald Trump

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی غیر قانونی طور پر امریکا میں رہتے ہیں۔ اس پر بھی اب سختی کے ساتھ عمل کیا جائے گا۔

مسک سمیت ناقدین کا خیال ہے کہ اس بل کا مالی بوجھ طویل مدتی استحکام کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ مسک نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ غیر ذمہ دارانہ اخراجات اور ٹیکس پالیسیاں آنے والی نسلوں پر بوجھ ڈال سکتی ہیں۔

برازیل کے نائب صدر جیرالڈو سے ملاقات کے بعد ششی تھرور نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحاد چاہتے ہیں۔ ان ممالک میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ کچھ مسائل کو سمجھتے ہیں، لیکن کچھ کو پوری طرح سے نہیں سمجھا گیا ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب بھارت عالمی ای وی مینوفیکچرنگ کے مرکز کے طور پر خود کو قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمارسوامی نے زور دیا کہ حکومت ای وی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ہاورڈ لٹنک نے کہاکہ جو ممالک تیزی سے قدم اٹھاتے ہیں وہ بہتر سودے حاصل کرتے ہیں۔ میرے خیال میں بھارت بھی ایسا ہی کر رہا ہے اور میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔ پہلے ایسے معاہدے ہونے میں دو سے تین سال لگتے تھے، لیکن اب ہم انہیں ایک ماہ میں مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اتوار کی دیر رات اعلان کیا کہ وہ ناسا کی قیادت کرنے کے لیے ایلون مسک کے معاون جیریڈ اساق مین کا نام واپس لے رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے پر مسک نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

میساچوسٹس میں ایک وفاقی ضلعی عدالت کے جج نے مہاجرین کی عارضی قانونی حیثیت کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کے نوئیم کے فیصلے کو روکنے پر اتفاق کیا۔ اس وقت، 23 افراد کے ایک گروپ نے، جس میں کئی پیرولز اور ایک غیر منافع بخش تنظیم بھی شامل تھی، نے نوئیم کے پروگرام کے خاتمے کو چیلنج کیا۔

ہم ریاستہائے متحدہ میں اسٹیل پر ٹیرف کو 25فیصد سے 50فیصد کرنے جا رہے ہیں، جس سے ہمارے ملک میں اسٹیل کی صنعت مزید محفوظ ہو جائے گی۔'

ایک اسرائیلی اہلکار اور اس معاملے سے واقف ایک امریکی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ مجوزہ معاہدے میں نہ صرف 60 دن کی جنگ بندی شامل ہے بلکہ 10 زندہ یرغمالیوں اور 18 مردہ یرغمالیوں کی باقیات کے حوالے کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

ٹرمپ نے 2 اپریل کو امریکہ کے بیشتر تجارتی شراکت داروں پر 10 فیصد بیس لائن کے ساتھ بڑے پیمانے پر ٹیرف عائد کی تھی اور ان ممالک پر اونچی شرحیں عائد کی گئی جن کے ساتھ امریکہ کا تجارتی خسارہ سب سے زیادہ ہے۔ چین اور یورپی یونین کے ارکان جیسے ممالک پر زیادہ شرحیں عائد کی گئیں۔