امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی جنگلات کی آگ سے نقصانات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام نے مزید ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آگ کے سبب اموات کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔اتوار کی شب حکام نے مزید ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل اموات کی تعداد 16 بتائی گئی تھی۔حکام کو خدشہ ہے کہ آگ کے سبب جل جانے والی املاک یا عمارتوں سے سرچ آپریشن میں مزید لاشیں مل سکتی ہیں۔امریکی میڈیا کا بتانا ہے کہ گزشتہ ہفتے منگل کے روز لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بدترین آگ پر قابو پانے کے لیے ہزاروں فائر فائٹرز، سیکڑوں فائر انجن، واٹر ٹینکر اور 60 طیارے کام کررہےہیںتاہم 6 روز گزرجانے کے باوجود بھی آگ پر قابو نہ پایاجاسکا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیسیفک پیلیسیڈز کی سب سے بڑی آگ پر اب تک 11 فیصد اور ایٹن کے مقام پر لگنے والی آگ پر 27 فیصد قابو پالیا گیا ہے۔
#USA #California #LosAngelesFire #LosAngelesFires #LosAngeles
Нарезка апокалиптических видео из района лесных пожаров в Калифорнии… pic.twitter.com/wkh2An0TyZ
— Vasiliy Kalyuzhnyy (@vaspeka) January 13, 2025
وہیں دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آگ پر مکمل قابو پانے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں جب کہ ماہرین نے پیر سے بدھ تک تیز ہواؤں کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔چھ دنوں سے بھڑکتی آگ کے باعث 40 ہزار ایکڑ رقبے پر موجود سب کچھ جل کر خاکستر ہوگیا ہے، ڈیڑھ لاکھ افراد شہر چھوڑ گئے اور مزید ایک لاکھ 60 ہزار کو انخلا کی وارننگ دی گئی ہے۔اس کے علاوہ 50 ہزار سے زائد صارفین بجلی سے محروم ہیں، 150 ارب ڈالر سے زائد نقصان کا تخمینہ لگایا جاچکا ہے اور متاثرہ علاقے کے خالی مکانات میں لوٹ مار کی وارداتیں بھی جاری ہیں۔
کیلیفورنیا میں سب کچھ راکھ ہو گیا #LosAngelesFires #CaliforniaWildfires #DonaldTrump pic.twitter.com/lAD6UP7BSS
— Muhammad Ansar (@Muhamma96767002) January 13, 2025
حکام کے مطابق صرف ایٹن اور پالیساڈس میں آتشزدگی سے 12 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، جو ممکنہ طور پر کیلیفورنیا کی تاریخ میں بالترتیب دوسری اور چوتھی سب سے زیادہ تباہ کن آگ ہے۔جنوبی کیلی فورنیا میں سانتااینا ہواؤں کا تسلسل جاری ہے، جہاں بدھ کو ریڈ فلیگ وارننگ جاری کی گئی ہے، آگ سے متاثرہ پالیساڈس، ہرسٹ اور ایٹن اسی کی حدود میں آتے ہیں۔پیر کو دن بھر ہوائیں قدرے بڑھنے کی توقع ہے اور 45 سے 55 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں، طوفان کی پیش گوئی کرنے والے مرکز کے مطابق ممکنہ طوفانوں نے تقریباً 80 لاکھ افراد کو آگ کے نازک موسم کی زد میں لاکھڑا کیا ہے۔
اس بیچ نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ لاس ایجنلس میں آگ اب بھی بھڑک رہی ہے، نااہل سیاستدانوں کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ اس پر کیسے قابو پایا جائے۔نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کی بدترین آفاات میں سے ایک ہے، وہ صرف آگ بجھا نہیں پا رہے، ان کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟۔
بھارت ایکسپریس۔