Bharat Express

BPSC Protest: میں معافی نہیں مانگوں گا،مرجانا یا جیل جانا مجھے منظور ہے لیکن معافی منظور نہیں، خان سر کا اعلان

خان سر نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں معافی نہیں مانگیں گے۔ خان سر نے کہا کہ بی پی ایس سی ہمیں مجرم کہہ رہی ہے، ایک ٹیچر کو مجرم کہا جا رہا ہے، پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ بہار میں کیا ہو رہا ہے۔

بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کے ذریعہ منعقدہ حالیہ امتحان میں بے ضابطگیوں کے الزامات کو لے کر طلباء کے احتجاج نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ بی پی ایس سی نے اس معاملے میں خان سر سمیت پانچ کوچنگ سینٹرز کو نوٹس جاری کیا ہے اور ان پر طلبہ کو احتجاج پر اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ کمیشن نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ان اساتذہ کے خلاف فوجداری کامقدمہ درج کیا جائے گا۔

اس بیچ مشہور استاد اور یوٹیوبر خان سر نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں معافی نہیں مانگیں گے۔ خان سر نے کہا کہ بی پی ایس سی ہمیں مجرم کہہ رہی ہے، ایک ٹیچر کو مجرم کہا جا رہا ہے، پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ بہار میں کیا ہو رہا ہے۔ ہم طلبہ کے حقوق کی لڑائی  لڑ رہے ہیں اور یہ  لڑائی  جاری رکھیں گے۔یہی نہیں خان سر نے بی پی ایس سی کی شبیہ خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے میڈیا کے سامنے بی پی ایس سی کے چیئرمین، سیکریٹری کا نارکو ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا۔

خان سر نے مزید کہا کہ وہ خود بھی نارکو ٹیسٹ کروانے کے لیے تیار ہیں۔اگر سچ سامنے لانا ہے تو نارکو ٹیسٹ کرایا جائے، اس سے پتہ چلے گا کہ کس نے کیا کیاہے۔واضح رہے کہ طلباء کا مطالبہ ہے کہ بی پی ایس سی کا امتحان منسوخ کر کے دوبارہ کرایا جائے۔ خان سر نے کہا کہ اگر بی پی ایس سی دوبارہ امتحان کا انعقاد کرتا ہے تو وہ کمیشن کی ہدایات پر عمل کریں گے۔یاد رہےکہ امتحان میں دھاندلی کو لے کر بی پی ایس سی کی شفافیت اور انصاف پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ طلباء کا کہنا ہے کہ امتحان کے دوران سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر کئی بے ضابطگیاں ہوئیں ہیں۔اس لئے امتحان دوبارہ کرایا جائے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read