مصطفیٰ آباد کا مقابلہ انتہائی دلچسپ ہوگیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی الیکشن سے متعلق دارالحکومت دہلی میں سیاسی اتارچڑھاؤ جاری ہے۔ بی جے پی کی طرف سے کراول نگر سے ٹکٹ کی دوڑ میں شامل رہے ناراض رکن اسمبلی موہن سنگھ بشٹ کو الیکشن لڑنے کے لئے پارٹی نے ٹکٹ دے دیا ہے، لیکن ان کی سیٹ بدل دی گئی ہے۔ اب وہ اپنے گڑھ کراول نگر کے بدلے مصطفیٰ آباد سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔ اس طرح سے مصطفیٰ آباد میں لڑائی کافی دلچسپ ہوگئی ہے۔ اس سے پہلے کراول نگرسے ٹکٹ کٹنے پرموہن سنگھ بشٹ نے پارٹی قیادت سے سخت ناراضگی ظاہرکی تھی۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران وہ جذباتی ہوکررو پڑے تھے۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں مصطفیٰ آباد سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ لیا اورتیسری فہرست جاری کردی، جس میں صرف موہن سنگھ بشٹ کا نام شامل تھا۔
مصطفیٰ آباد اسمبلی سیٹ پربی جے پی کے امیدوار کے اعلان کے ساتھ کانگریس نے سابق رکن اسمبلی حسن احمد کے بیٹے علی مہدی، عام آدمی پارٹی نے موجودہ رکن اسمبلی حاجی محمد یونس کا ٹکٹ کاٹ کرنوجوان لیڈرعادل خان، آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین نے جیل میں بند سابق کونسلرطاہرحسین کوامیدواربنایا ہے۔ اب بی جے پی کے موہن سنگھ بشٹ کے سامنے تین مضبوط مسلم امیدوارکے سامنے ہونے سے مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ بی جے پی نے سابق رکن اسمبلی جگدیش پردھان کا ٹکٹ کاٹ کرناراض موہن سنگھ سنگھ بشٹ کو امیدوار بنایا ہے۔
کراول نگرسے ایم ایل اے ہیں موہن سنگھ بشٹ
دراصل، کراول نگراسمبلی حلقہ موہن سنگھ بشٹ کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ موہن سنگھ بشٹ اس سیٹ پر1993 کے بعد سے کئی بارالیکشن جیت چکے ہیں۔ اس سیٹ سے وہ بی جے پی کے موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کراول نگرسیٹ سے الیکشن لڑنے کی ضد پرڈٹے ہوئے تھے۔
پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی دی تھی وارننگ
بی جے پی رکن اسمبلی موہن سنگھ بشٹ نے مصطفیٰ آباد سے ٹکٹ ملنے سے پہلے نیوزایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں اتوار کے روزکہا تھا کہ کراول نگرسیٹ سے کپل مشرا کو ٹکٹ دینا پارٹی کا غلط فیصلہ ہے۔ میں اسی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کروں گا۔ اس کے بعدانہوں نے اپنے بیان میں ترمیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی اعلیٰ کمان کا جوبھی فیصلہ ہوگا وہ انہیں منظورہوگا۔ موہن سنگھ بشٹ کے ذریعہ یہ بیان سامنے آنے کے کچھ دیر بعد بی جے پی نے اتوارکوصرف ایک نام کی تیسری فہرست جاری کی۔ اس فہرست میں موہن سنگھ بشٹ کومصطفیٰ آباد سیٹ سے امیدواربنانے کا پارٹی نے اعلان کیا۔
بی جے پی سے ٹکٹ ملنے پر موہن سنگھ بشٹ نے کیا کہا؟
موہن سنگھ بشٹ نے میڈیا سے بات چیت میں یہ بھی کہا تھا کہ مصطفیٰ آباد سے امیدواربنانے کا فیصلہ بی جے پی قیادت نے کچھ سوچ کرہی لیا ہوگا۔ ہوسکتا ہے کہ اس فیصلے سے پارٹی کو فائدہ ملے۔ پارٹی کے فائدے کے لئے میں اپنے 25 سال کنارے کردوں گا۔ میں کراول نگرسیٹ سے 5 بارسے مسلسل رکن اسمبلی ہوں۔ اب میں جس جگہ پر(مصطفیٰ آباد) جا رہا ہوں، وہ بھی میری ہی سیٹ ہے۔ سال 2008 میں حد بندی کے بعد وہ سیٹ بدل گئی تھی۔ واضح رہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی موہن سنگھ بشٹ 1988 سے بی جے پی سے جڑے ہیں۔
بھارت ایکسپریس اردو۔