امریکہ میں صدارتی انتخابات کے بعد اقتدار کی منتقلی کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔اب امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ بن چکے ہیں ۔ وائٹ ہاوس سے ٹرمپ اور جو بائیڈن ایک ساتھ کیپٹل ہل پہنچے جہاں حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی ہے۔ اس تقریب میں ہزاروں کے تعداد میں امریکہ اور بیرون ملک کی سرکردہ سیاسی ،سماجی اور تجارتی شخصیات نے شرکت کی۔ اس دوران ڈونالڈ ٹرمپ کو امریکہ کی عدالت کے چیف جسٹس نے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس حلف برداری کے ساتھ ہی ڈونالڈٹرمپ امریکہ کے 47ویں صدر بن چکے ہیں اور اس بار ان کے نائب کے طور پر جے ڈی وینس کو حلف دلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس تقریب میں صرف صدر اور نائب صدر کو ہی حلف دلایا جاتا ہے۔ باقی وزارتوں کا قلمدان انتظامیہ طے کرتی ہے اور اس کے بعد انہیں علیحدہ حلف دلایا جاتا ہےجس کیلئے کوئی بڑی تقریب نہیں ہوتی۔ البتہ انہیں وائٹ ہاوس میں حلف دلایا جاتا ہے اوراس کیلئے کوئی مدت متعین نہیں ہوتی ،لیکن ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے حلف برداری ضروری ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ آج کی اس حلف برداری تقریب میں امریکہ کے بیشتر سابق صدور جو بقید حیات ہیں وہ موجود تھے، براک اوبامہ سے لیکر جارج ڈبلیو بش اور جوبائیڈن تک سبھوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ حالانکہ اس دوران صنعت کاروں کی بڑی تعداد بھی نظر آئی ،ایلون مسک جو ٹرمپ انتظامیہ کا حصہ ہیں ،ان کے علاوہ میٹا چیف مارک زکربرگ،گوگل سی ای او سندرپچائی اور جیف بوزیز وغیرہ اس تقریب کو منفرد بناتے نظرآئے ۔ وہیں ان ڈور تقریب ہونے کی وجہ سے عوامی ہجوم کو اس بار تقریب کا حصہ بننے کا موقع نہیں مل سکا۔
بھارت ایکسپریس۔