Bharat Express

US Presidential Election 2024: کملا ہیرس کے انٹر ویو سے چھیڑ چھاڑ کر نے کے الزام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس ٹی وی نیٹ ورک کے خلاف دائر کیا مقدمہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس ٹی وی نیٹ ورک کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نائب صدر کملا ہیرس کے انٹرویو کی ‘گمراہ کن’ ایڈیٹنگ انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ 5 نومبر کو ہونی ہے۔ دریں اثنا، ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس ٹی وی نیٹ ورک  نیٹ ورک کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے 10 بلین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نائب صدر کملا ہیرس کے انٹرویو کی ’’گمراہ کن‘‘ ترمیم انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے کی گئی۔

کمزوری چھپانے کے لیے تبدیلیاں کیں۔

ٹرمپ کی جانب سے ٹیکساس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا۔ الزام یہ ہے کہ سی بی ایس  نے 2024 کے صدارتی انتخابات کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرنے کے لیے چینل پر دکھائی جانے والی خبر کو تبدیل کیا۔ “نتیجتاً، ڈونلڈ ٹرمپ جیتتا دکھائی دے رہا تھا۔” ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے مطابق، “کملا ہیرس کی کمزوری کو چھپانے کے لیے، سی بی ایس نے اپنے ’60 منٹس’ قومی پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے فیصلہ سازی کی رپورٹنگ سے لے کر خبروں میں دھوکہ دہی، گمراہ کن ہیرا پھیری کی حد عبور کی۔”

ہم اپنی پوری طاقت سے لڑیں گے: CBS

ایک بیان میں، سی بی ایس نے کملا ہیرس کے انٹرویو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزامات کی واضح طور پر تردید کی۔ ٹی وی چینل نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو پوری طاقت سے لڑے گا۔ یہ تنازع نامہ نگار بل وائٹیکر کے ساتھ انٹرویو کے دوران ہیریس کے اسرائیل اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بارے میں کیے گئے تبصروں پر ہے۔ ‘فیس دی نیشن’ پروگرام کی نشریات میں کملا ہیرس نے کہا تھا کہ ‘ہمارے کام کی وجہ سے اسرائیل نے علاقے میں کئی تحریکیں چلائیں۔ یہ بہت سی چیزوں سے متاثر تھا۔ “اس میں ہماری وکالت بھی شامل ہے کہ اس علاقے میں کیا ہونا چاہیے۔”

اصل انٹرویو میں ایک نیا انٹرویو شامل کیا گیا۔

اس کے بعد اگلے دن یہ انٹرویو 60 منٹ کے پروگرام میں نشر کیا گیا۔ ناقدین کے مطابق اس میں کوئی حقیقت نہیں تھی۔ اس نے اسے یہ کہتے ہوئے دکھایا، “ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی ضرورت پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے امریکہ کے لیے جو بھی ضروری ہے، کرنے سے باز نہیں آئیں گے۔” ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کا الزام ہے کہ ٹی وی چینل نے اصل انٹرویو کے اس حصے کے لیے ایک نیا انٹرویو سیکشن بنایا اور اسے شامل کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read