Bharat Express

اب اسرائیل اور حزب اللہ میں ہوگی جنگ؟ غزہ پرظلم وجبر کرنے والے بنجامن نیتن یاہو نے دیا بڑا بیان

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی حزب اللہ کو اپنی پوری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا ہے اوراگر جنگ ہوئی تو لبنان کو دوسرے غزہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر حملے کے لئے ایک نئے منصوبے کو منظوری دی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن۔ (فائل فوٹو)

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے اتور کے روز کہا کہ رفح میں حماس کے خلاف لڑائی آخری مرحلے میں چل رہی ہے، جس کی وجہ سے اب اسرائیل نے لبنان کی جنگجو گروپ حزب اللہ کا سامنا کرنے کے لئے شمالی سرحد پرمزید فوج بھیجنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بنجامن نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ جنگ کے قریب پہنچتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ بنجامن نیتن یاہو نے یہ بھی اشارہ دیا کہ غزہ میں خطرناک جنگ کا کوئی خاتمہ ہوتا ہوا نہیں نظرآرہا ہے۔

حزب اللہ سے لڑنے کی تیاری

اسرائیلی لیڈر نے کہا کہ حالانکہ فوج جنوبی غزہ کے شہررفح میں اپنے موجودہ زمینی حملے کو پورا کرنے کے قریب ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ حماس کے خلاف جنگ ختم ہوگیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ غزہ میں کم افواج کی ضرورت ہوگی، جس سے حزب اللہ سے لڑنے ے لئے فوج آزاد ہوجائے گی۔ بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ اس سے ہمارے پاس اپنی کچھ افواج کو شمال کی طرف بھیجنے کا امکان ہوگا اور ہم ایسا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے پہلے اور اہم ملک کی حفاظت ہے، لیکن ساتھ ہی ہزاروں بے گھراسرائیلیوں کو بھی اپنے گھروں کو لوٹنا ہے۔

جنگ کے خدشات میں اضافہ

حماس کے 7 اکتوبر، 2023 کے ذریعہ سرحد پارکئے گئے حملے کے فوراً بعد ایران حامی حزب اللہ نے اسرائیل پرحملہ کرنا شروع کردیا تھا، جس سے غزہ جنگ شروع ہوگئی۔ اسرائیل اور حزب اللہ تب سے تقریباً ہرروز گولی باری کر رہے ہیں، لیکن حال کے ہفتوں میں لڑائی میں اضافہ ہوگیا ہے، جس سے مکمل جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ حزب اللہ، حماس کے مقابلے زیادہ مضبوط ہے اور ایک نیا مورچہ کھولنے سے ایران سمیت ایک بڑے علاقے پرجنگ کا خطرہ بڑھ جائے گا، جس سے سرحد کے دونوں اور بھاری نقصان اور بڑے پیمانے پرنقصان ہو سکتے ہیں۔

بحران کا سفارتی حل

وائٹ ہاؤس کے ایلچی اموس ہوچسٹین خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش میں گزشتہ ہفتے اسرائیلی اور لبنانی حکام سے ملاقات کر رہے تھے۔ بنجامن نیتن یاہونے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بحران کا سفارتی حل تلاش کیا جائے گا، لیکن ضرورت پڑنے پراس مسئلے کومختلف طریقے سے حل کرنے کے عزم کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی محاذوں پر لڑسکتے ہیں اور ہم ایسا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

Also Read