Bharat Express

Hizbullah

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی پر دستخط ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب آئی ڈی ایف لبنان کے مختلف حصوں پر تیزی سے فضائی حملے کر رہا ہے۔

لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے اسرائیل کی طرف سے وسیع پیمانے پر لبنان میں ہونے والے حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ توقع ہے کہ لبنان کا حشر غزہ جیسا نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پورا لبنان جنگ کی لپیٹ میں ہے اور شہریوں کو مل جل کراس مشکل سے نکلنا چاہیے۔

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال سینکڑوں پیجرز کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے اپنے حملے میں تقریباً ایک ہی وقت میں اڑا دیا جس کی وجہ سے اب تک 9 لوگوں کی جان گئی ہے اور قریب 3ہزار لوگ زخمی ہوگئے ہیں ، اس حملے میں ایرانی سفیر کی ایک آنکھ بھی چلی گئی ہے۔

حزب اللہ کے اس حملے کے بعد اسرائیل نے اپنے شمالی سرحدی علاقے میں کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جہاں سے زیادہ تر کمیونٹیز کا انخلا کر لیا گیا تھا۔ لیکن اسرائیلی حکام نے فوری طور پر کہا کہ اس نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے بھی حزب اللہ کو اپنی پوری صلاحیتوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ دکھایا ہے اوراگر جنگ ہوئی تو لبنان کو دوسرے غزہ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر حملے کے لئے ایک نئے منصوبے کو منظوری دی ہے۔