غزہ میں تقریباً نو ماہ سے جاری جنگ کے دوران کشیدگی میں اضافے کے دوران لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر 200 سے زیادہ راکٹ اور ڈرون فائر کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ نے کہا کہ اس کا تازہ حملہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں تنظیم کے ایک سینئر کمانڈر کی موت کے جواب میں کیا گیاہے۔ گذشتہ روز بھی حزب اللہ نے اسرائیل پر 100 سے زائد راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا تھا۔
حزب اللہ کے اس حملے کے بعد اسرائیل نے اپنے شمالی سرحدی علاقے میں کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جہاں سے زیادہ تر کمیونٹیز کا انخلا کر لیا گیا تھا۔ لیکن اسرائیلی حکام نے فوری طور پر کہا کہ اس نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق غزہ جنگ کی وجہ سے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مہینوں سے جاری تنازع بتدریج شدت اختیار کر رہا ہے، جس سے ایک مکمل جنگ کا خدشہ پیدا ہو رہا ہے۔حالانکہ دونوں فریقین نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس سے بچنا چاہتے ہیں اور سفارت کار اس کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
بیروت اور لبنان کے دوسرے حصوں میں مسلسل دوسرے دن سونک بم کی آواز نے اعصاب کو ہلا کر رکھ دیاہے۔لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جیٹ طیاروں نے ملک کے کئی علاقوں میں ساؤنڈ بیریئر توڑ دیاہے۔حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جنوب میں اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کے کمانڈر محمد ناصر کی ہلاکت کے بدلے میں اسرائیل کے 10 فوجی ٹھکانوں پر بدھ کے روز 200 سے زیادہ راکٹ اور ڈرون حملے کیے ہیں۔محمد ناصر، حزب اللہ کے سینئر ترین کمانڈروں میں سے ایک تھے جنہیں اسرائیل نے تنازع کے دوران شہید کیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے لبنانی شہر صور کے مضافات میں گاڑی پر ڈرون حملہ کرکے حزب اللّٰہ کے سینئر کمانڈر ابو نعمہ کو شہید کردیا تھا، حملے میں ان کا بیٹا شدید زخمی ہواہے۔
بھارت ایکسپریس۔