کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ہفتہ کو پیش کئے گئے مرکزی بجٹ پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ اس بجٹ میں انہوں نے 12 لاکھ روپے تک انکم ٹیکس فری کرنے کے فیصلے کو اچھا فیصلہ قرار دیا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ سوال بھی پوچھا ہے کہ جن کے پاس نوکری نہیں ہے ان کے لیے بجٹ میں کیا ہے؟
ششی تھرور نے کہا، ‘مڈل کلاس کے لیے ٹیکس میں کٹوتی اچھی بات ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس نوکری ہے اور تنخواہ ملتی ہے تو آپ اب سے کم ٹیکس دیں گے۔ لیکن اہم سوال یہ ہے کہ اگر ہمارے پاس نوکری نہیں ہے، تنخواہ نہیں ہے تو پھر کیا؟
ششی تھرور کہتے ہیں، ‘میرا ماننا ہے کہ اگر آپ کے پاس نوکری ہے اور آپ کی تنخواہ 12 لاکھ روپے تک ہے تو آپ کو خوش ہونا چاہیے۔ لیکن بے روزگاروں کے لیے بجٹ میں کیا تھا؟ ہم نے وزیر خزانہ کے منہ سے ایک بار بھی بے روزگاری اور مہنگائی جیسے الفاظ نہیں سنے ۔
ششی تھرور نے بی جے پی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ آئندہ انتخابات کو ذہن میں رکھ کر بجٹ تیار کر رہی ہے۔ ششی تھرور نے کہا کہ اگر آپ بہار میں رہ رہے ہیں اور آپ اتحادی پارٹی سے ہیں تو یقینی طور پر آپ کو ایسی سہولت ملے گی ،جس سے آپ کو انتخابات میں فائدہ ہوگا۔
12فیصد تک ٹیکس فری آمدنی
اس بار وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں متوسط طبقے کے لوگوں کو بڑا تحفہ دیا ہے۔ انہوں نے 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی ٹیکس سے فری کردیا ہے ۔ ملازمت پیشہ لوگوں کے لیے یہ حد(لمٹ) 12.75 لاکھ روپے ہے۔ یہاں پر 75 ہزار روپے کی معیاری کٹوتی ہے۔ یہ ریلیف نئے ٹیکس نظام کے تحت دیا گیا ہے۔ پرانے ٹیکس نظام کا انتخاب کرنے والوں کے لیے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ یہاں تک کہ نئے ٹیکس نظام کے تحت، اگر آپ کی سالانہ آمدنی 12.80 لاکھ روپے سے ایک روپے تک بڑھ جاتی ہے، تو آپ کو سلیب کے مطابق ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو 4 لاکھ سے 8 لاکھ روپے کے درمیان 5فیصد ٹیکس اور 8 لاکھ سے 12 لاکھ روپے کے درمیان 10فیصدٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
بھارت ایکسپریس