امریکا کی جانب سے کینیڈا سے آنے والی تمام اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد اب کینیڈا کے قائم مقام وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بھی فوم میں آگئے ہیں۔ ٹروڈو نے یہ بھی اعلان کیا کہ کینیڈا منگل 4 فروری 2025 سے 155 بلین ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگائے گا۔
کینیڈا امریکی ٹریف کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے
جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ٹرمپ نے ہفتہ 1 فروری 2025 کو چین سے تمام درآمدات پر 10 فیصد اور میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ امریکی حکومت کے نئے حکم نامے کے مطابق اب کینیڈا سے تیل اور بجلی سمیت توانائی کی درآمدات پر 25 فیصد کے بجائے صرف 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
ٹروڈو میکسیکو کے صدر سے ملاقات کریں گے
اس آرڈر کی ایک کلاز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ان تینوں ممالک میں کوئی بھی ٹیرف کے جواب میں کوئی اقدام کرتا ہے تو امریکی ٹیرف میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ وہ اپنی کابینہ سے ملے ہیں اور جلد ہی اس معاملے پر میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سب نہیں چاہتے تھے، لیکن اب کینیڈا تیار ہے۔ جسٹن ٹروڈو آج شام 2 فروری 2025 کینیڈا کے لوگوں سے خطاب کریں گے۔
چین میکسیکو ٹرمپ حکومت سے ناراض
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے کہا کہ ان کا ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹریف کا جواب ٹیرف لگا کر دے گا۔ ساتھ ہی چین نے بھی ایسے ہی جوابی اقدامات پر عمل درآمد کا عزم ظاہر کیا ہے۔ چین کی وزارت تجارت نے امریکی حکومت کے اقدام پر احتجاج کیا۔
بھارت ایکسپریس