Bharat Express

Excessive Hand Washing: کیا آپ کو بھی بار بار ہاتھ دھونے کی پڑگی ہے عادت ؟ تو  ہوجائیں ہوشیار

تب بھی ہاتھ دھونا درست ہے۔ آپ سارا دن باہر رہنے کے بعد گھر واپس آتے ہیں۔ تب بھی ہاتھ دھوتے ہی ہیں۔ اور جب کروونا آیا۔ اس وقت لوگ ہاتھ دھوئے بغیر کوئی کام نہیں کرتے تھے۔

ہر ایک کو بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔ عام طور پر ہر کوئی کھانے سے پہلے، کھانے کے بعد، کھانا پکانے سے پہلے اور کھانا پکانے کے بعد ہاتھ دھوتا ہے۔ ہر کوئی واش روم  استعمال کرنے کے بعد اپنے ہاتھ دھوتے ہیں ۔ اگر آپ کو کھانسی آرہی ہے یا آپ کو چھینک آرہی ہے۔ یا آپ کسی مریض کے پاس بیٹھے ہیں۔

تب بھی ہاتھ دھونا درست ہے۔ آپ سارا دن باہر رہنے کے بعد گھر واپس آتے ہیں۔ تب بھی ہاتھ دھوتے ہی ہیں۔ اور جب کروونا آیا۔ اس وقت لوگ ہاتھ دھوئے بغیر کوئی کام نہیں کرتے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجودبہت سے لوگ ایسے  ہیں، جو بار بار ہاتھ دھوتے رہتے ہیں۔ بار بار ہاتھ دھونے کی عادت کتنی درست ہے؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔

بار بار ہاتھ دھونا اچھا نہیں ہے

اگر کسی کو بار بار ہاتھ دھونے کی عادت ہے۔ تو میں آپ کو بتاتا چلوں کہ یہ عادت ٹھیک نہیں ہے۔ بار بار ہاتھ دھونا آپ کے ہاتھوں کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ آپ کے ہاتھوں سے نمی کو ہٹا سکتا ہے۔ جب آپ  ہاتھ بار بار دھوتے ہیں اور صابن کا استعمال کرتے ہیں۔ یا  پھر ہینڈ واش کا استعمال کرتے ہیں ۔ تو آپ کے ہاتھوں کی جلد خشک ہوجاتی ہے اور پھٹنے لگتی ہے۔

جب کہ بعض لوگوں کی جلد حساس ہوتی ہے۔ ایسے میں وہ لوگ بار بار ہاتھ دھوتے ہیں۔ اس لیے ان کے ہاتھوں میں جلن کا احساس ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بار بار ہاتھ دھونا OCD یعنی Obsessive Compulsive Disorder کی علامت بھی ہو سکتی  ہے۔ اس لیے ان تمام چیزوں کا خاص خیال رکھیں۔

ان طریقوں پر عمل کریں

اپنے ہاتھ دھونے کے بعد، اپنے ہاتھوں پر موئسچرائزر لگانا یقینی بنائیں۔ تاکہ آپ کے ہاتھوں کی نمی برقرار رہے اور وہ خشک ہونے سے محفوظ رہیں۔ اپنے ہاتھ صرف اس وقت دھونے کی کوشش کریں، جب بالکل ضروری ہوں۔ اگر آپ کو بغیر کسی وجہ کے بار بار ہاتھ دھونے کا احساس ہو۔ پھر آپ اس کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ بھی لے سکتے ہیں۔ ہاتھ دھونا یقیناً ایک اچھی عادت ہے۔ لیکن بار بار ہاتھ دھونا ایک بری عادت ہے۔ اس سے آپ کے ہاتھوں کی صحت پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔ اس لیے اس سلسلے میں توازن برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read