Bharat Express

FM Nirmala Sitharaman

این پی ایس واتسلیہ قومی پنشن اسکیم (این پی ایس) کی ایک بدلی ہوئی شکل ہے جو نابالغوں کے لیے وضع کی گئی ہے، یہ اسکیم والدین یا سرپرستوں کو اپنے بچوں کے لیے ایک سرمایہ کاری کھاتہ کھولنے کا راستہ فراہم کرتی ہے اور اس میں باقاعدگی سے وہ اپنا شرح تعاون جمع کر سکتے ہیں۔

بھوپال میں قائم انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے 11ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان کو توانائی کی منتقلی کے لیے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لیے اپنا پیسہ خرچ کرنا ہو گا۔

محکمہ انکم ٹیکس نے کہا ہے کہ کسی شخص سے ٹیکس کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے صرف اسی صورت میں کہا جا سکتا ہے جب اس کی وجوہات درج ہوں۔

رندیپ سرجے والا نے شاعرانہ انداز میں مزید کہا، ’’میں وزیر خزانہ سے صرف اتنا کہوں گا کہ کسی غریب دوپٹے کا قرض ہے،، آپ کے پاس ریشمی شال ہے، نرملا جی۔ یہ بجٹ کاشتکاری کے مخالف ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مالی سال 2023-24 کے لیے وزارت  اقلیتی امور کے بجٹ میں 23-2022 کے مقابلے میں 38 فیصد کمی کی گئی تھی،البتہ اس بار معمولی اضافہ ضرور کیا گیا ہے لیکن وہ بھی صرف ایک پروگرام کے تحت ،جس کا خاطر خواہ فائدہ اب تک نہیں دیکھنے کو ملا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں روزگار پیدا کرنے کے عزم کا فقدان ہے۔ وزیر خزانہ ملازمتیں پیدا کرنے کے حوالے سے کوئی خاص نمبر دینے میں ناکام رہیں۔ ہم سب کو مودی حکومت کی طرف سے ابتدائی دنوں میں 2 کروڑ سالانہ نوکریوں کا وعدہ یاد رکھنا چاہیے۔

مالی سال 2024-2025 کے مکمل بجٹ میں دفاعی شعبے کے لیے 4.54 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے قبل فروری میں عبوری بجٹ میں دفاعی شعبے کو 6.21 لاکھ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے منگل کوپارلیمنٹ میں پیش کئے گئے حکومت کے بجٹ کوکرسی بچانے والا اوردولوگوں کا بھلا کرنے والا قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ذات پات کی مردم شماری کے لئے رقم کا بندوبست ہونا چاہئے تھا، لیکن، اس کا بھی کوئی ذکرنہیں ہے۔

وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے مودی 3.0 کا پہلا بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ کو راہل گاندھی نے کاپی پیسٹ اور اتحادیوں کو خوش کرنے والا بجٹ بتایا ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی نےعام بجٹ کو مڈل کلاس کو طاقت دینے والا بجٹ قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ سماج کے ہرطبقے کوطاقت دینے والا ہے۔ نوجوانوں کوبے شمارمواقع دینے والا بجٹ ہے۔ اور دلتوں، قبائلیوں وپسماندہ طبقات کومضبوط کرنے والا ہے۔