Bharat Express

Hamas Israel War

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے آرمی چیف کے اس اعلان کو بنیاد بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نیتن یاہو بھی آرمی چیف کے ساتھ ہی استعفا دے کر گھر جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت اگیا ہے کہ نیتن یاہو کی پوری حکومت حماس کے سلسلے میں اپنے آپ کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے مستعفی ہو جائے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 اکتوبر2023 سے جاری جنگ کے لئے جنگ بندی معاہدہ ہوگیا ہے۔ اس طرح سے دونوں ممالک میں خوشی کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق جنگ بندی کے پہلے دن غزہ سے تین خواتین یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ حماس کو ہفتے کی دوپہر تک ان کے نام فراہم کرنے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

ذرائع نے بھارت ایکسپریس کے ساتھ  غزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے بارے میں تفصیلات شیئر کی ہیں۔ پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج غزہ کے اندر 700 میٹر (2,297 فٹ) تک پیچھے ہٹ جائے گی۔اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

 اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں 46 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ مہلوکین میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

بل میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ شخص کو وزیر داخلہ کی جانب سے بلائے جانے والے اجلاس میں دفاع پیش کرنے کا حق حاصل ہوگا۔ اگر مجرم قرار دیا جاتا ہے، تو وزیر کے پاس ملک بدری کے حکم نامے پر دستخط کرنے کے لیے 14 دن ہوں گے۔ ملک بدر ہونے کی صورت میں بھی ملزمان کی اسرائیلی شہریت برقرار رہے گی۔

اسرائیلی حکومت پر قیدیوں کو رہا کروانے کےلیے اپنے شہریوں کا بھی شدید دباؤ ہے کیونکہ 100 کے قریب قیدی اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں موجود ہیں۔ آئے روز اسرائیل میں بڑے پیمانے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں جس میں حکومت سے قیدیوں کو رہا کرانے کےلیے جنگ بندی معاہدے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اہل خانہ نے نیتن یاہو حکومت پر بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر حکومت چاہتی تو شیرل کو بچایا جا سکتا تھا لیکن ضرورت کے وقت حکومت نے آنکھیں بند کر لیں۔آپ کو بتادیں کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل میں ایک میوزک کنسرٹ پر حملہ کیا تھا۔

اسرائیل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے حملے کی کوشش کا جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیروت پر بمباری کی ہے

حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت نے جمعے کو بتایا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ میں کم از کم 42,500 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔