Bharat Express

Hamas Israel War

بل میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ شخص کو وزیر داخلہ کی جانب سے بلائے جانے والے اجلاس میں دفاع پیش کرنے کا حق حاصل ہوگا۔ اگر مجرم قرار دیا جاتا ہے، تو وزیر کے پاس ملک بدری کے حکم نامے پر دستخط کرنے کے لیے 14 دن ہوں گے۔ ملک بدر ہونے کی صورت میں بھی ملزمان کی اسرائیلی شہریت برقرار رہے گی۔

اسرائیلی حکومت پر قیدیوں کو رہا کروانے کےلیے اپنے شہریوں کا بھی شدید دباؤ ہے کیونکہ 100 کے قریب قیدی اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں موجود ہیں۔ آئے روز اسرائیل میں بڑے پیمانے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں جس میں حکومت سے قیدیوں کو رہا کرانے کےلیے جنگ بندی معاہدے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اہل خانہ نے نیتن یاہو حکومت پر بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر حکومت چاہتی تو شیرل کو بچایا جا سکتا تھا لیکن ضرورت کے وقت حکومت نے آنکھیں بند کر لیں۔آپ کو بتادیں کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل میں ایک میوزک کنسرٹ پر حملہ کیا تھا۔

اسرائیل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے حملے کی کوشش کا جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیروت پر بمباری کی ہے

حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت نے جمعے کو بتایا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ میں کم از کم 42,500 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

حماس کے سربراہ یحییٰ سنوارنے ہلاک کردیا۔ اس کی تصدیق حماس نے بھی کر دی۔ تنظیم نے اپنا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران 1938 میں مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ فلسطین کا عربوں کے ساتھ وہی رشتہ ہے جو انگلستان کا انگریزوں سے ہے یا فرانس کا فرانسیسیوں سے ہے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے رہنما یاسر عرفات سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو اپنی بڑی بہن  مانتے تھے۔

یرغمالیوں کے بارے میں عبیدہ نے کہا کہ ہم نے پہلے دن سے اپنے بندیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا تھا لیکن نیتن یاہو کے عزائم نے ان کی واپسی کو ایک سال تک روک دیا۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ یرغمالیوں کی قسمت اب اسرائیلی حکومت کے فیصلوں پر منحصر ہے۔ اگر اسرائیلی فوج پیش قدمی کرتی ہے تو ان کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

نومبر 2023 سے حوثی گروپ اسرائیل اور حماس جنگ کے درمیان فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حوثی باغیوں نے ’حماس اور حزب اللہ پر حملے‘ کے خاتمے تک حملے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

غزہ کی پٹی کے لیے ایک نئے انتظام کی بات بھی کی گئی ہے۔ یرغمالیوں کے رشتہ داروں نے اس منصوبے کی تعریف کی، لیکن حماس کے ایک اہلکار نے فوری طور پر اسے 'مضحکہ خیز' قرار دیا