Bharat Express

Israel attacks Lebanon: علمائے کرام کا قتل،معصوموں پر بمباری،شہریوں کو ملک خالی کرنے کا حکم،لبنان کو دوسرا غزہ بنانے کی اسرائیل نے کی ہے تیاری

لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے اسرائیل کی طرف سے وسیع پیمانے پر لبنان میں ہونے والے حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ توقع ہے کہ لبنان کا حشر غزہ جیسا نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پورا لبنان جنگ کی لپیٹ میں ہے اور شہریوں کو مل جل کراس مشکل سے نکلنا چاہیے۔

لبنان پر اسرائیل کے حالیہ حملوں میں 490 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 90 سے زیادہ خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ لبنانی حکام نے کہا ہے کہ 2006 کی اسرائیل-حزب اللہ جنگ کے بعد یہ مہلک ترین بمباری تھی۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی اور مشرقی لبنان کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف اس کی وسیع فضائی مہم سے پہلے انخلاکر لیں۔ہزاروں لبنانی جنوب سے نکلنے پر مجبور ہو گئے، اور جنوبی بندرگاہی شہر سیڈون سے نکلنے والی مرکزی شاہراہ 2006 کے بعد ہونے والے سب سے بڑے انخلا میں بیروت کی طرف جانے والی کاروں سے جام ہو گئی۔لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ حملوں میں 35 بچوں اور 58 خواتین سمیت 492 افراد ہلاک اور 1,645 زخمی ہوئے – یہ ایک ایسے ملک میں ایک ہی دن ہونے والی ہلاکتوں کی ایک حیران کن تعداد ہے جو ابھی تک گزشتہ ہفتے مواصلاتی آلات پر ہونے والے مہلک حملے کے اثرا ت سے سنبھلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کوئی آگ کی لکیر پر ہے۔ نیتن یاہو نے ایک تقریر میں مزید کہا کہ حزب اللہ گھروں میں میزائل رکھ رہی ہے اور ان سے ہمیں نشانہ بنا رہی ہے۔ ہمیں اپنے دفاع کے لیے حزب اللہ کو جواب دینا چاہیے ۔ لبنانی عوام کو ہماری وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اپنے گھروں سے نکل جانا چاہیے۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی جنگ لبنانی عوام کے خلاف نہیں بلکہ حزب اللہ کے ساتھ ہے۔ نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک بمباری جاری رکھے گا۔

وہیں لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے اسرائیل کی طرف سے وسیع پیمانے پر لبنان میں ہونے والے حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ توقع ہے کہ لبنان کا حشر غزہ جیسا نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پورا لبنان جنگ کی لپیٹ میں ہے اور شہریوں کو مل جل کراس مشکل سے نکلنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ سے بہت سے ممالک اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

ساتھ ہی ذرائع سے خبر یہ بھی مل رہی ہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ سے منسلک متعدد علمائے کرام کو قتل کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق بقاع کے علاقے میں حزب اللہ سے وابستہ ایک سرکردہ عالم دین الشیخ علی ابو ریعہ کا قتل  ہوا ہے۔ذرائع نےبتایا ہے کہ الشیخ امین سعد کو جنوبی لبنان میں بنت جبیل شہر میں قتل کیا گیااور ساتھ ہی الشیخ عبدالمنعم مہنا کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read