Bharat Express

Southern Lebanon

رپورٹس کے مطابق اسرائیل بھاری جانی نقصان کے سبب حزب اللہ کو دریائے لطانی سے دور دھکیلنے سے دستبردار ہو رہا ہے۔فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں ماہ لبنان اور غزہ میں حماس اور حزب اللہ کے ہاتھوں 62 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ایویچائی ادرائی نے ایک بیان میں کہا کہ اب تک اسرائیل تقریباً 300 گھروں پر حملہ کر چکا ہے جہاں حزب اللہ نے مبینہ طور پر میزائل چھپائے ہیں۔

لبنان کے فوجی اور شہری دفاع کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہفتے کی شام جنوبی شہر نبطیہ کے تجارتی بازار کے مرکز پر حملہ کیا، جس میں پانچ افراد زخمی اور 30 ​​سے ​​زائد دکانیں تباہ ہو گئیں۔

لبنانی حکومت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 23 ستمبر سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ایک اعشاریہ دو ملین افراد گھر چھوڑ چکے ہیں۔لبنان کی وزارتِ صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ لڑائی کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2,255 تک پہنچ گئی ہے۔

اسرائیلی حملوں کے درمیان یورپی یونین (EU) نے لبنان کے لیے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ یورپی یونین نے لبنان کے لیے مزید 30 ملین یورو کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے لبنان پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

الوطن آن لائن نے شام کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنانی مہاجرین کے علاوہ تقریباً 1 لاکھ 25 ہزار شامی شہری بھی اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔

لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی دراندازی کا تعاقب بھی ہورہا  جس میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور غزہ میں حملے کیے جس میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔وہیں لبنان کی وزارت صحت نے تازہ ترین حملے کے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں چھ معصوم شہری جاں بحق ہوئے ہیں ۔

لبنان کی فوجی قیادت نےکہا اسرائیلی فورسز بدھ کو سرحدی حدود سے 400 میٹر اندر خربت یارون اور باب الادیسہ میں داخل ہوئیں جو مختصر وقت میں واپس نکل گئیں۔عرب نیوز کے مطابق اسرائیل فورسز نے اس مداخلت کو حزب اللہ کے خاتمے کے ساتھ جوڑتے ہوئے درست قرار دیا۔

ناصر کینانی نے کہا کہ ’صہیونی حکومت حالیہ برسوں میں متعدد شکستوں کی وجہ سے مزاحمتی گروپوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ’لبنان میں فضائی حملوں اور امریکی بموں کا استعمال دیکھا گیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ان کے فوجی حالیہ مہینوں میں اس مشن کے لیے تربیت اور تیاری کر رہے تھے۔اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اس گروپ پر اس وقت تک حملے جاری رکھے گا جب تک کہ سرحد پر بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کے لیے اپنے گھروں کو واپس جانا محفوظ نہ ہو جائے۔