Bharat Express

Middle East crisis: لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹے کے اندر46 افراد جاں بحق،8اسرائیلی فوجی بھی ہلاک،آیت اللہ خامنہ ای جمعہ کے دن کریں گے خطاب

لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی دراندازی کا تعاقب بھی ہورہا  جس میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور غزہ میں حملے کیے جس میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔وہیں لبنان کی وزارت صحت نے تازہ ترین حملے کے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں چھ معصوم شہری جاں بحق ہوئے ہیں ۔

اسرائیل نے جمعرات (3 اکتوبر، 2024) کی صبح وسطی بیروت پر بمباری کی، جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ اس کی افواج کو ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ کے خلاف جھڑپوں کے ایک سال میں لبنانی محاذ پر سب سے مہلک دن کا سامنا کرنا پڑاچونکہ یہاں ایک جھٹکے میں ہی 8 سے زائد اسرائیلی فوجیوں کو حزب اللہ نے موت کی نیند سلادیا۔دراصل اسرائیل دو محاذوں پر آگے بڑھ رہا ہے، لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی دراندازی کا تعاقب بھی ہورہا  جس میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور غزہ میں حملے کیے جس میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔وہیں لبنان کی وزارت صحت نے تازہ ترین حملے کے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں چھ معصوم شہری جاں بحق ہوئے ہیں ۔ حالانکہ لبنانی صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 46 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

آسٹریلیا نے اپنے شہریوں  کے انخلاء کا بنایا پلان

آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے جمعرات کو کہا کہ ان کی حکومت نے ہفتے کے روز آسٹریلوی شہریوں، مستقل رہائشیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے لبنان چھوڑنے کے لیے کمرشل ہوائی جہاز میں 500 نشستیں بک کرائی ہیں۔وونگ نے کہا کہ یہ نشستیں 1,700 آسٹریلوی باشندوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے دستیاب ہیں جو لبنان میں بیروت سے قبرص کی دو پروازوں میں ہیں۔وونگ نے آسٹریلیا کے جیلونگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ “میں آسٹریلیا کے باشندوں سے  کہوں گا کہ براہ کرم آپ کے لیے جو بھی آپشن دستیاب ہو اسے استعمال کریں اور لبنان چھوڑ دیں۔براہ کرم اپنے پسندیدہ راستے کا انتظار نہ کریں۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای دیں گے خطبہ  جمعہ

جیسا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ایک بڑا تنازعہ امریکہ کی حمایت اور ایران کو نتائج کی دھمکی دینے کے ساتھ بڑھ رہا ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای 4 اکتوبر کو نماز جمعہ سے قبل ایک نادر تقریر کرنے والے ہیں۔ آخری بار  خامنہ ای نے جمعہ کی نماز کی امامت کی تھی۔ 2020 میں عراقی دارالحکومت بغداد کے قریب امریکی ڈرون حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے عراق میں امریکی افواج کے فضائی اڈوں پر بیلسٹک میزائل داغے۔تب کے بعد سے آج تک انہوں نے جمعہ کا خطبہ نہیں دیا تھا لیکن اس بار پھر سے جمعہ کا خطبہ دینے والے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read