Bharat Express

Ayatollah Ali Khamenei

یکم اکتوبر کو ایران نے تنازع کے درمیان اب تک کا اپنا سب سے بڑا براہ راست میزائل حملہ کیا۔ اس حملے کے جواب میں  اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی میزائل تنصیبات اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے تھے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حالیہ حملوں کے بعد ایران میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانا ممکن ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کے بارے میں اپنے غم و غصے اور ارادوں کو ایک بار پھر ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران میں کسی بھی جگہ پہنچ سکتا ہے۔

IDF کے ترجمان، ڈینیل ہگاری نے کہا، "اسرائیل ان حملوں کے دوران ہائی الرٹ پر ہے۔ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ لوگوں پر ابھی تک کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ تاہم انہیں چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے۔

یہ دستاویزات اسرائیل کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ حملے کی تیاریوں کی تفصیل فراہم کرتی ہیں۔ایک دستاویز، جو قومی جغرافیائی انٹیلی جنس ایجنسی کے ذریعہ مرتب کی گئی ہے، میں کہا گیا ہے کہ منصوبے میں اسرائیل کے ہتھیاروں کی نقل و حمل شامل ہے۔

حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت نے جمعے کو بتایا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ میں کم از کم 42,500 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

67 سالہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل کنی کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ان سے حسن نصراللہ کی ہلاکت کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ یہ تحقیقات ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی نگرانی میں کی جا رہی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اپنے علاقائی دورے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کے روز دمشق (شام) پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے درمیان لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی پہل کی گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے حزب اللہ کے سابق چیف  کے بارے میں کہا کہ سید حسن نصر اللہ کا جسدِ خاکی تو چلا گیا لیکن ان کا حقیقی کردار، ان کی روح، ان کا انداز اور ان کی آواز آج بھی ہمارے درمیان ہے اور رہے گی۔ وہ ظالم اور شکاری شیطانوں کے خلاف مزاحمت کا بلند پرچم تھے۔

یہ ان کا گزشتہ پانچ سالوں میں پہلا خطبہ جمعہ ہوگا ۔ اس سے قبل انہوں نے پاسداران انقلاب کے سپہ سالار قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد خطبہ دیا تھا جس کو پانچ سال مکمل ہوگئے اور اب یہ دوسرا خطبہ ہوگا جو اسرائیل پر تازہ ترین حملہ اور حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی دراندازی کا تعاقب بھی ہورہا  جس میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور غزہ میں حملے کیے جس میں بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔وہیں لبنان کی وزارت صحت نے تازہ ترین حملے کے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں چھ معصوم شہری جاں بحق ہوئے ہیں ۔